لاہور ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن نے سمارٹ لاک ڈاؤن کو مسترد کر دیا 

0
178

ہاٹ لائن نیوز : لاہور ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن (ایل آر اے) نے پنجاب حکومت کی جانب سے سموگ کے خاتمے کی آڑ میں جمعرات سے اتوار تک ریسٹورنٹس میں ڈائن ان سروسز بند کرنے کی حالیہ یکطرفہ ہدایت کی مخالفت کردی

ایل آر اے کے عہدیداران اور ایگزیکٹو ممبران نے بدھ کو لاہور پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس کی اور حکومت پنجاب کی جانب سے جاری سمارٹ لاک ڈاؤن ہدایات کو مسترد کر دیا۔

ایل آر اے کے صدر نثار چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایل آر اے ریسٹورنٹ انڈسٹری سے پیشگی مشاورت کے بغیر ڈائن ان سروسز بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے۔ صوبے میں دوسرے سب سے بڑے آجر کے طور پر، ریستوران کی صنعت کے پاس قابل قدر بصیرت اور مہارت ہے جسے فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کیا جا سکتا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ LRA کو نظر انداز کر کے حکام نے مزید ترقی کرنے کا موقع گنوا دیا ہے۔ مؤثر اورپائیدار سموگ کے تخفیف کی حکمت عملی جو ریستوراں کی صنعت کے منفرد چیلنجوں اور شراکت کو مدنظر رکھتی ہے۔

 

ایل آر اے کے چیئرمین کامران شیخ نے کہا کہ ایل آر اے ریستورانوں کی معاشی اہمیت پر زور دیتا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ صرف کھانے پینے کے سامان نہیں ہیں بلکہ اقتصادی انجن ہیں جو لاکھوں افراد کو روزگار دیتے ہیں اور مقامی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ڈائن ان سروسز کی بندش سے بہت سے ریستورانوں کی بقاء کو خطرہ ہے، جس سے ہزاروں کارکنوں کی روزی روٹی خطرے میں پڑ گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے فیصلے سے ریسٹورنٹ کے شعبے پر انحصار کرنے والے دیگر کاروباروں اور صنعتوں پر شدید اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جس سے مزید معاشی بدحالی بڑھے گی ۔

 

ایل آر اے کے ایگزیکٹو ممبر حبیب خان نے کہا کہ ایل آر اے سموگ سے نمٹنے کے لیے ڈائن اِن سروس کی بندش کی تاثیر کو چیلنج کرتا ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ یہ اقدام سموگ کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے میں ناکام ہے، جو بنیادی طور پر صنعتی اخراج ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ہوا کے معیار میں دیرپا بہتری کے حصول کے لیے سموگ کے بنیادی ذرائع کو نشانہ بنانے والے ایک زیادہ جامع نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔

 

ایل آر اے کے ایگزیکٹو ممبر رضا احمد نے نشاندہی کی کہ ریستوراں کی صنعت کوویڈ 19 کی وبا کے بعد بحالی کے نازک مرحلے میں ہے۔ ڈائن ان سروسز کی بندش سے ریستوراں کے وسائل پر مزید دباؤ پڑ سکتا ہے، جس سے ان کے لیے کام کو برقرار رکھنا اور ملازمین کو برقرار رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔ یہ اس شعبے میں مستقبل میں معاشی عدم استحکام کی ایک خطرناک مثال قائم کر سکتا ہے۔

آل پاکستان ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نعیم میر نے پریس کانفرنس کے اختتام پر ڈائن ان سروس بند کرنے کی ہدایت پر فوری ازسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پالیسی سازی میں میز پر ایک نشست کا مطالبہ بھی کیا جس سے ریستوراں کی صنعت اور اس کی افرادی قوت متاثر ہوتی ہے۔

Leave a reply