ریسٹورنٹ کب تک کھلے رہیں گے ؟ عدالتی فیصلہ آگیا

0
70

ہاٹ لائن نیوز : سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی ، جسٹس شاہد کریم درخواست پر سماعت کر رہے ہیں

عدالت نے ڈی جی ماحولیات سے استفسار کیا کہ کون سے انڈسٹری یونٹس ہیں، جنہیں آپ نے سیل کیا؟

وکیل جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ماحولیات ٹریبونل کے تحت فیکٹریاں ڈی سیل ہوئی تھیں،

عدالت نے استفسار کیا کہ یہ آڈر کیسے پاس ہوا؟ ڈی جی ماحولیات نے بتایا کہ ہم نے جو بھی اقدام اٹھائے ہیں اس حوالے سے رپورٹ پیش کرنا چاہتا ہوں۔

جس پر عدالت نے کہا کہ ماحولیات کا محکمہ سب سے بڑا مجرم ہے،ماحولیات کے لوگ عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہیں، میں محکمہ ماحولیات کے افسروں کو توہین عدالت کا نوٹس بھیجوں گا، ڈی جی صاحب، ایسا نہ ہو کہ اگلا نمبر آپ کو ہو،

ڈی جی ماحولیات نے عدالت میں کہا کہ ہماری بہت سی انڈسٹری ہمارے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی تھیں، کوئی بھی افسر اگر غیر قانونی کام میں ملوث ہوگا تو ہم سخت کارروائی کریں گے ۔

عدالت نے کہا کہ بتائیں آپ نے اب تک کیا ایکشن لیا ہے ؟ آپ نے کس افسر کے خلاف ایکشن لیا؟ جس پر ڈی جی ماحولیات نے کہا کہ میں نے ایک ایک افسر کو بلا کر دریافت کیا یہ جاننے کے لیے کہ کس نے فیکٹریاں ڈی سیل کی ہیں،

عدالت نے کہا کہ آپ کا کوئی افسر کسی فیکٹری کو ڈی سیل نہیں کر سکتا ، اگر کسی فیکٹری کو ڈی سیل کرنا ہے تو اس عدالت سے رجوع کریں، مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ اس نگران پنجاب حکومت کا مسلہ کیا ہے ؟ یہ حکومت کیوں اتنی زیادہ تعمیرات کروا رہی ہے، سارا شہر آپ نے اکھاڑا ہوا ہے، جی ڈی ماحولیات، میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ ایکشن لیں، میں تو صرف آپ کو ایکشن لینے کا کہہ سکتا ہوں، عدالت کی خلاف ورزی پائی گئی تو متعلقہ افسر جواب دہ ہوگا،سائیکلنگ کو فروغ دینے کے حوالے سے مزید اقدامات تیز کیے جائیں

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اتوار کو سائیکل ریلی ہے جو مال روڑ پر منعقد ہورہی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے سائکلنگ کو فروغ ملنا چاہیے ۔

عدالت نے جوہر ٹاؤن میں کیفے رات دس بجے بند کرنے کا حکم دے دیا ، ویکنڈ پر رات گیارہ بجے تک کیفے کو کھلا رکھنے کی اجازت ہے ، اگر کوئی کیفے خلاف ورزی کرتا نظر آیا تو سیل کردیا جائے ۔

Leave a reply