جب 102 سالہ شخص کو اپنازندہ ہونا ثابت کرناپڑا

0
53

ہاٹ لائن نیوز : بھارتی ریاست ہریانہ کے دھولی چند کو 102 سال کی عمر میں یہ ثابت کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑی کہ وہ زندہ ہیں۔

8 ستمبر، 2022 کو، روہتک، ہریانہ میں، 102 سالہ دھولی نے کپڑے پہن کر دولہا بن کر رتھ پر سواری کی۔ گلے میں کرنسی نوٹوں کا ہار تھا۔ ساتھ ساتھ بینڈ بھی چل رہے تھے، مشہور فلمی گانوں کی دھنیں بجا رہے تھے۔ خاندان اور گاؤں کے لوگ رتھ کے پیچھے پیچھے ہو گئے۔

دھلی کسی دلہن کو نہیں بلکہ سرکاری افسران سے ملنے جا رہا تھا جو اس بات پر بضد تھے کہ وہ اپنے وجود کا ثبوت دیں۔ دھولی چند ایک پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جس پر لکھا تھا “تھرا پھوفا ابھی جنڈا ہے” یعنی تمہارا پھوپھا ابھی زندہ ہیں!

6 ماہ قبل دھولی چند کی ماہانہ پنشن روک دی گئی تھی کیونکہ سرکاری ریکارڈ میں اسے مردہ دکھایا گیا تھا۔ ہریانہ کی اولڈ ایج سمان الاؤنس اسکیم کے تحت، 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد جن کی مجموعی سالانہ آمدنی 3 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہے، انہیں 2750 روپے ماہانہ پنشن دی جاتی ہے۔

جون 2020 میں، ریاستی حکومت نے پنشن کے حقداروں کے تعین کے لیے “دی فیملی آئیڈینٹی ڈیٹا ریپوزٹری” یا “پریوار پریوار راجک پاتر (پی پی پی) ڈیٹا بیس” کے نام سے ایک نیا الگورتھمک نظام استعمال کرنا شروع کیا۔

پی پی پی کے تحت ریاست کے ہر خاندان کو 8 ہندسوں کا شناختی نمبر دیا جاتا ہے۔ ہر خاندان میں پیدائش، موت، شادی، ملازمت، جائیداد اور انکم ٹیکس وغیرہ کی معلومات اس نظام کی مدد سے ریاست کے پاس محفوظ ہوتی ہیں۔ ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ پی پی پی کے تحت جمع کیا گیا مواد مکمل اور مستند ہے اور عوامی بہبود کے تمام منصوبوں تک رسائی کے لیے ضروری ہے۔

دھولی چند کے پوتے نریش چند نے کہا کہ ضلع حکام سے 10 بار ملاقات کرنے کے بعد بھی کوئی بات نہیں ہوئی۔ سرکاری ریکارڈ میں مردہ ظاہر ہونے کی وجہ سے حکومت نے کئی ماہ تک پنشن روک دی۔ پانچ بار دھولی چند خود سرکاری دفتر میں پیش ہو کر ثابت کر دیا کہ وہ زندہ ہیں اور پنشن بحال کی جائے۔

چیف منسٹر کے پورٹل پر شکایت درج کرانے سے بھی کچھ حاصل نہیں ہوا۔ آخر کار، دھولی چند نے ایک فرضی جلوس نکالا اور ایک مقامی سیاستدان سے ملاقات کی، جب حکومتی حکذم کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو ریکارڈ سیدھا ہوگیا۔

Leave a reply