مٹی سے بجلی حاصل کرنے کے لیے ایک نیا آلہ ایجاد

0
79

ہاٹ لائن نیوز : سائنسدانوں نے ایک نئی قسم کا فیول سیل بنایا ہے جو مٹی سے لامحدود مقدار میں بجلی حاصل کر سکتا ہے۔

امریکہ کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی ایک ٹیم کے مطابق کتاب کے سائز کے اس یونٹ کو زراعت میں استعمال ہونے والے توانائی کے سینسرز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ ٹیکنالوجی زہریلی اور آتش گیر بیٹریوں کا ایک پائیدار، قابل تجدید متبادل فراہم کر سکتی ہے، جو مٹی میں قدرتی طور پر پائے جانے والے بیکٹیریا سے بجلی پیدا کر کے کام کرتی ہے۔

یونیورسٹی میں سول اور ماحولیاتی انجینئرنگ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جارج ویلز کے مطابق یہ بیکٹیریا ہر جگہ ہوتے ہیں، یہ مٹی میں ہر جگہ رہتے ہیں۔ ہم کسی بھی سادہ انجینئرنگ سسٹم کا استعمال کرکے بجلی حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ بجلی شہر میں فراہم نہیں کی جا سکتی لیکن حاصل ہونے والی بجلی کی تھوڑی مقدار کو بجلی کے آلات کو چلانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

مائکروبیل فیول سیل (MFC) 113 سال پرانی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے جسے پہلی بار برطانوی ماہر نباتات مائیکل کرس پوٹر نے تیار کیا تھا۔ مائیکل پہلا شخص تھا جس نے مائکروجنزموں سے کامیابی سے بجلی پیدا کی۔

سائنسدانوں نے آپریٹنگ سینسر کے ذریعہ خشک اور گیلے حالات میں جدید ترین ایندھن کے خلیوں کا تجربہ کیا جو مٹی کی نمی کی پیمائش کرتے ہیں اور رابطے کا پتہ لگاتے ہیں۔ فیول سیل نے اسی طرح کی ٹیکنالوجی کے مقابلے میں 120 فیصد بہتر نتائج فراہم کیے ہیں۔

Leave a reply