کھانےکی 5 عادات جو صحت کے لیے خطرہ ہیں

0
130

ہاٹ لائن نیوز : طرز زندگی کی چند بری عادتیں انسانی جسم کو صحت کے مختلف مسائل کا شکار کر سکتی ہیں۔ اور جسم کے مجموعی نظام کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔

یہ عادات نہ صرف دل کی بیماری، ذیابیطس اور گردے کی بیماری بلکہ انسانی اعضاء میں سوزش کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔

اسی لیے صحت مند جسم کے لیے اچھی خوراک اور صحت مند طرز زندگی بہت ضروری ہے۔

ذیل میں بتائی گئی عادات انسانی جسم کو کافی حد تک متاثر کر سکتی ہیں۔

پروسیسرڈ فوڈز کا استعمال
سبزیوں کے بجائے پراسیسڈ فوڈز کھانے سے سوزش ہو سکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق پراسیسڈ فوڈز کا زیادہ استعمال سوزش کے امکان سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔ یہ معدے میں صحت مند اور غیر صحت بخش بیکٹیریا کے توازن میں خلل ڈال کر نظام ہاضمہ کو متاثر کرتے ہیں۔

چینی کا زیادہ استعمال
چینی کا زیادہ استعمال انسانی صحت کے لیے ہر طرح سے نقصان دہ ہے۔ چینی کے استعمال کا براہ راست تعلق دل کی بیماری، ذیابیطس، موٹاپا اور آنتوں کی بیماری سے ہے۔

سبزیوں کے استعمال سے پرہیز
انسانی جسم کو سبزیوں میں پائے جانے والے فائبر کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال سوزش کے خطرے کو کافی حد تک کم کر سکتا ہے۔ پروٹین اور فائبر کی متوازن غذا کھانا سوزش سے لڑنے کا ایک بہترین قدم ہے۔ ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی سوزش خصوصیات جسم میں سوزش کے بائیو مارکر کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔

زیادہ گلوٹین کا استعمال
گلوٹین ایک قسم کا پروٹین ہے جو گندم اور اناج میں پایا جاتا ہے۔ اس پروٹین کا زیادہ استعمال سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ آنتوں کے مسائل یا آٹو امیون بیماری کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

کولڈ ڈرنکس کا زیادہ استعمال
اگرچہ یہ مشروبات کبھی کبھار پینا ٹھیک ہے، لیکن ان میں سے بہت زیادہ کولڈ ڈرنکس پینا اعضاء میں سوزش کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اس میں موجود اجزا آنتوں کی سوزش کے ساتھ ساتھ آنتوں کے مائکرو بایوم میں منفی تبدیلیوں سے منسلک ہوتے ہیں۔

Leave a reply