پاکستان میں روبوٹک سرجری کا آغاز

1
99

کراچی: (ہاٹ لائن نیوز) کراچی کے سب سے بڑے جناح اسپتال میں روبوٹک سرجری شروع کردی گئی۔

ہسپتال میں 25 منٹ کے آپریشن کے بعد 34 سالہ مریض کا پتہ نکالا گیا، طبی ماہرین کے مطابق مریض کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جناح اسپتال کراچی میں روبوٹک سرجری کے ذریعے 34 سالہ مریض کا علاج کیا گیا۔ جناح ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول کی سربراہی میںڈاکٹر منصب اور ڈاکٹر صدام نے 25 منٹس میں کامیاب آپریشن کیا۔

روبوٹک سرجری آپریشن کے دوران پیچیدہ مراحل، درد اور خون کی کمی سے بچنے کے لیے کی جاتی ہے جس کی بدولت مریض جلد صحت یاب ہو کر معمول کی سرگرمیوں میں مشغول ہو جاتا ہے۔

اس حوالے سے جناح اسپتال کراچی کے شعبہ یورولوجی کے سربراہ ڈاکٹر شہزاد علی کا کہنا تھا کہ میں ڈاکٹر شاہد رسول کا شکر گزار ہوں، ان کے وژن کے تحت جناح اسپتال میں روبوٹک سرجری کا آغاز کیا گیا، روبوٹک سرجری کی لاگت زیادہ ہے، اس کے آلات اور تربیت یہ مہنگا بھی ہے۔ یہاں کے ڈاکٹروں کو روبوٹک سرجن بننے کا موقع مل رہا ہے۔ گزشتہ روز ہسپتال میں پہلی روبوٹک سرجری کی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ روبوٹک سرجری کے لیے فنڈز فراہم کرنے پر سندھ حکومت کے شکر گزار ہیں۔ روبوٹک سرجری کسی ایک سرجن کا کام نہیں ہے۔ اس کے لیے پوری ٹیم کی ضرورت ہے۔ ہمارے سرجیکل یونٹ روبوٹک سرجری میں تجربہ حاصل کریں گے۔ آپریشن تھیٹر اور فلاحی تنظیم کے تعاون سے آسان ہو گیا ہے، پہلے چیرے کی سرجری ہوئی، پھر لیپروسکوپی شروع ہوئی اور اب روبوٹک سرجری کی جا رہی ہے۔

روبوٹ کی مدد سے جسم کے مختلف حصوں تک رسائی آسان ہے۔ ابتدائی طور پر روزانہ دو کیسز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ لاکھوں روپے تک وصول کیے جاتے تھے جبکہ یہاں مفت سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران ناکامی سے بچنے کے لیے ہمارے پاس یہ آپشن ہے کہ اگر روبوٹ میں کوئی مسئلہ ہے تو ہم لیپروسکوپک سرجری کے ذریعے آپریشن جاری رکھ سکتے ہیں۔ جیسا کہ علاج کو یقینی بنایا جا رہا ہے، روبوٹک سرجری مریضوں کی سہولت کے ساتھ ساتھ طب کے شعبے میں نوجوان ڈاکٹروں کی ترقی کا ذریعہ بن رہی ہے۔

1 comment

Leave a reply