ایک ہی وقت میں دو بہنوں سے شادی خلاف قانون قرار

0
22

ہاٹ لائن نیوز : لاہور ہائیکورٹ نے عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی کو غیر قانونی قرار دے دیا ۔

لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس طارق سلیم شیخ نے 11 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

فیصلے کے مطابق پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے پہلے اسکی بہن سے شادی کرنا دو بہنوں کو بیک وقت نکاح میں رکھنے کے مترادف ہے،اسلامی شریعت کے مطابق ایک شخص دو سگی بہنوں کو بیک وقت نکاح میں نہیں رکھ سکتا، اسلامی فقہ اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کیمطابق ایک عورت عدت مکمل ہونے تک رشتہ ازدواج میں رہے گی، فقیہین اس بات پربھی متفق ہیں کہ ایک شخص پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونےسےپہلےاسکی بہن سے شادی نہیں کر سکتا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص اپنی پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے کے بعد اس کی دوسری بہن سے شادی کر سکتا ہے،پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے قبل اس کی بہن سے شادی فاسد تسلیم کی جائے گی ، ایسا نکاح دو بہنوں کو ایک ہی وقت میں نکاح میں رکھنے کے مترادف ہے،میاں بیوی پر لازم ہے کہ فاسد شادی کے بارے میں معلوم ہوتے ہی جلد سے جلد ایک دوسرے سے علیحدہ ہو جائیں، اگر میاں بیوی ایسی شادی کو ختم نہیں کرتے تو قاضی کی ذمہ داری ہے کہ ان کی شادی ختم کرے،درخواست گزار مصور حسین نے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے رجوع کیا،اگست 2023 ء کو صابر علی نامی شخص نے اپنے بہنوئی مصورحسین کیخلاف میں ایف آئی آر درج کروائی، ایف آئی آر کیمطابق، بہنوئی نےاپنی پہلی بیوی سےنکاح کی موجودگی میں اسکی چھوٹی بہن سے شادی کی۔

شکایت کے مطابق، ایک شخص کا بیک وقت دو سگی بہنوں کے ساتھ نکاح میں ہونا خلاف شریعت ہے، بہنوئی مصور حسین کے مطابق، اس نے پہلی بیوی کو طلاق دینے کے 9 دن بعد دوسری بہن سے شادی کی، بہنوئی مصور حسین کے مطابق خلاف درج مقدمہ غیر قانونی ہے، مگر درخواست گزار مصور حسین نے دوران تفتیش پولیس کو اپنی طلاق سے متعلق مصدقہ کاغذات بھی مہیا نہیں کیے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد عدت پوری کیے بغیر اپنی بیوی کی سگی بہن سے شادی کرنے والے ملزم کی عبوری ضمانت خارج کردی۔

Leave a reply