پنشن میں کٹوتی کی تصدیق ، ٹیکس اسکیم جاری رکھنےکا اعلان

0
29

ہاٹ لائن نیوز : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنشن ایک بوجھ ہے، سروس سٹرکچر کو وقتاً فوقتاً تبدیل کرنیکی ضرورت ہے تاکہ پنشن کے اخراجات کو بتدریج کم کیاجاسکے۔

وزیر خزانہ نے اپنی جارحانہ پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ کرنسی اب مستحکم ہے اور مہنگائی بھی 38 فیصد سے کم ہو کر 17 فیصد پر آگئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام چیزیں استحکام اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری کا باعث بن رہی ہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے اخراجات کو کم کیا جا سکتا ہے اور یہ ایک طریقہ ہے جبکہ پنشن ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے اور اس پر سوچنے کی ضرورت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے خوردہ فروشوں پر ٹیکس اسکیم جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریٹیل سیکٹر کی رجسٹریشن کے لیے پہلا مہینہ رضاکارانہ ہے اور موجودہ قوانین کے نفاذ کے ذریعے اسے مئی اور جون 2024 ء تک بڑھا دیا جائیگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فروخت کا ایک اور نقطہ مشینیں اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کے پاس کوئی آپشن نہیں ہے کیونکہ 9.5 فیصد ٹیکس جی ڈی پی کے لیے پائیدار نہیں ہے اور درمیانی مدت میں اسے 13-14 فیصد تک بڑھانا ہوگا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ٹیم اگلے 10 دنوں میں پاکستان پہنچے گی اور نئے پروگرام کے تحت ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی شکل پر بات کرنے کیلیے دو ہفتے تک قیام کریگی۔

انہوں نے کہا کہ جب کوئی ملک آئی ایم ایف پروگرام میں ہوتا ہے تو اس کا کوئی پلان بی نہیں ہوتا کیونکہ آئی ایم ایف ہی آخری سہارا ہے۔

Leave a reply