عدالتوں ججز تقرر نہ کرنے پرپنجاب اور وفاقی حکومت سے جواب طلب

0
20

لاہور ہائیکورٹ نے جج تعینات نہ ہونے کے باعث دہشت گردی کی دوسری عدالت میں کیس ٹرانسفر کرنے کی درخواست پر صوبائی اور وفاقی حکومت سے وجوہات طلب کرلی ،،،،

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے درخواست پر سماعت کی ،،، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق ،پراسیکیوٹر جنرل سید فرہاد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے ،،،چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ 2021سے لیکر 2024آچکا ہے احتساب عدالت میں جج تعینات نہیں ہوا ،،،دسمبر 2023سے انسداد دہشت گردی عدالت بھی خالی پڑی ہے وہاں بھی جج تعینات نہیں ہوا ،،،انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت کو سمری لکھ کر تھک چکے ہیں کوئی جواب نہیں آرہا ،،،آپ کے حکام بالا کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی ،

،،عدالتی احکامات کی کوئی عزت نہیں ہے ،،،میں چیف منسٹر کو بلواتا ہوں اور ان سے پوچھتا ہوں ،،، جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے موقف اپنایا کہ آپ ہمیں مہلت دین ہم اے ٹی سی کے جج کی تعیناتی کررہے ہیں ،،،جس پر چیف جسٹس نے مزید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اور کتنا وقت درکار ہے 2021سے 2024آگیا جج تعینات نہیں ہوا،،،آپ کی مرضی کا جج لگے تو ٹھیک ورنہ آپ عدالتیں خالی رکھیں ،،،عدالت نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے ججز تعینات نہ کرنے پر وجوہات طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کرد

Leave a reply