خودکش حملوں میں کون ملوث ؟

0
81

پشاور: (ہاٹ لائن نیوز) آئی جی خیبرپختونخوا پولیس نے کہا ہے کہ زیادہ تر خودکش حملوں میں افغان شہری ملوث پائے گئے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے کہا ہے کہ افغان شہری دہشت گردی کی بڑی کارروائیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ پشاور پولیس لائن، ہنگو مسجد پر خودکش حملہ بھی افغان دہشت گردوں نے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ باجوڑ کی علی مسجد پرحملہ بھی افغان خودکش بمباروں نے ہی کیا تھا۔ خیبرپختونخوا میں ہونیوالے خودکش حملوں میں 75 فی صد افغانی تھے۔ خودکش حملہ آوروں کے فنگر پرنٹس سے معلوم ہوا کہ وہ افغان شہری تھے۔

آئی جی پی کے نے یہ بھی کہا کہ بھتہ خوری میں ملوث مقامی اور افغان عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سال بھتہ خوری کے 76 کیس رپورٹ ہوئے۔ بھتہ خوری سے متعلق 49 مقدمات کا سراغ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کے بڑے تاجر کی بھتہ کالز کو بھی ٹریس کر لیا گیاہے ، چترال، مہمند، باجوڑ سے بھتہ خوروں کو بھی پکڑا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی اضلاع کے مقامی ٹھیکیداروں سے بھتہ خور بھی پکڑے گئے۔ بھتہ خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے بھتہ خوری کی کالز میں کمی آئی ہے۔ ایک سال قبل بھتہ خوری کی کالز پر کوئی باقاعدہ ڈیٹا نہیں رکھا جاتا تھا۔

آئی جی پولیس خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایک گروہ میں ملوث دو پولیس افسران کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔ دونوں پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کر کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔

Leave a reply