ایران میں 9 پاکستانی شہری قتل

0
80

ہاٹ لائن نیوز : ایران کے سرحدی علاقے میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے 9 مزدوروں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا ہے۔

ہلاک ہونے والے افراد مزدوری کے لیے ایران گئے تھے اور ان کا تعلق پنجاب اور سندھ سے ہے۔

جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں ڈمکی شہر کے مہر ہسپتال منتقل کر دی گئیں۔ ایرانی بارڈر پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پاکستانی حکام نے ابھی تک متاثرین کی شناخت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

کوئٹہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایرانی بلوچستان کے شہر شستون (سروان) کے گاؤں سیرکان میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک کوارٹر پر حملہ کرکے پاکستانی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو قتل کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں سے دو کی شناخت اشفاق اور عثمان کے نام سے ہوئی ہے۔ تاہم دیگر افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

ایرانی پولیس نے لاشوں کو اسپتال منتقل کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ تاہم اطلاع ملنے تک کسی گروپ یا تنظیم نے اس بڑے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

ایران سے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نو افراد کی لاشیں ایک چھوٹے سے کمرے میں رکھی گئی ہیں۔

ایران کی مہر خبررساں ایجنسی نے واقعے کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہفتے کی صبح ساروان شہر کے علاقے سیرکان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے نو غیر ایرانی شہریوں کو قتل کردیا گیا، ابھی تک کسی فرد یا گروہ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

پاکستانی مزدوروں کی ہلاکت کا یہ واقعہ پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد پیش آیا ہے۔ رواں ماہ ایران نے پاکستانی سرحدی علاقے پر میزائلوں سے حملہ کیا تھا جس کے بعد پاکستان نے 18 جنوری کو ایرانی سرحدی شہر ساروان پر ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کرکے 9 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

ان حملوں کے بعد کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہوا لیکن ایران نے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا اور کشیدگی میں کمی آئی۔ پاکستان اور ایران کے سفیر ہفتے کو اپنے فرائض پر واپس لوٹ گئے۔

ایران سے تحقیقات کا مطالبہ
ایک بیان میں ایران سے واپس آنے والے پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے کہا کہ سراوان میں پاکستانیوں کے قتل پر ایران صدمے میں ہے اور پاکستانی سفارت خانہ سوگوار خاندان کے غم میں برابر کا شریک ہے۔

Leave a reply