کیا ورزش دماغی صحت کیلیے بھی بہترین ہے؟

0
154

ہاٹ لائن نیوز : ورزش کی عادت دماغی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

واشنگٹن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جسمانی طور پر متحرک رہنے سے دماغ کے ان حصوں کا حجم بڑھ جاتا ہے جو یادداشت اور سیکھنے کے عمل سے منسلک ہوتے ہیں۔

درحقیقت اس کے لیے زیادہ مشقت کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیاں بھی فائدہ مند ہیں۔

اس تحقیق کے لیے 10 ہزار سے زائد لوگوں کے ایم آر آئی سکین کیے گئے۔
اسکین سے پتا چلا ہے کہ جو لوگ کسی نہ کسی قسم کی جسمانی سرگرمی میں مصروف تھے، جیسے چہل قدمی، جاگنگ یا دیگر، ان کے دماغ کے بعض حصوں کاحجم زیادہ تھا۔

تحقیق کے مطابق ورزش سے دماغ کے ان حصوں کا حجم بڑھ جاتا ہے جو یادداشت، فیصلہ سازی اور سیکھنے میں شامل ہوتے ہیں۔

محققین نے کہا کہ اعتدال پسند جسمانی سرگرمی، جیسے روزانہ 4,000 قدم چلنا، دماغی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

اگرچہ دماغ کا حجم کام میں بہتری سے منسلک نہیں ہے، لیکن یہ علمی صلاحیت میں مثبت تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے۔

تحقیق اس بات کی وضاحت نہیں کرتی ہے کہ جسمانی سرگرمی دماغ کے مخصوص حصوں کو کیوں فائدہ پہنچاتی ہے لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے اعصابی افعال بہتر ہوتے ہیں کیونکہ جسمانی سرگرمی جسم میں خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے اور پروٹین کی سطح کو بڑھاتی ہے جو نیوران کو صحت مند رکھتے ہیں۔

پچھلی تحقیقی رپورٹس نے جسمانی سرگرمی اور ڈیمنشیا کے کم خطرے کے درمیان تعلق دریافت کیا ہے۔

اس نئی تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر آپ روزانہ 10 ہزار قدم نہیں چل سکتے تو بھی ہلکی ورزش سے جسم اور دماغ کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقی نتائج ماضی کی تحقیقی رپورٹس سے مطابقت رکھتے ہیں اور یہ ثابت ہوا ہے کہ جسمانی سرگرمی دماغ کے لیے اچھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ورزش نہ صرف ڈیمنشیا کا خطرہ کم کرتی ہے بلکہ دماغی حجم کو بھی برقرار رکھتی ہے جو ہماری صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔

Leave a reply