چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے وکیل کو بدتمیزی کرنے پر 6 ماہ قید کی سزا سنا دی

0
50

ہاٹ لائن نیوز : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کا بڑا فیصلہ،ہائیکورٹ کے جج سے بدتمیزی کرنے والے وکیل کو6 ماہ قید کی سزا کا حکم سنا دیا، چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ زاہد محمود کو جیل بھجوانے کا حکم دے دیا،چیف جسٹس نے بدتمیزی کرنے والے وکیل پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے،چیف جسٹس ملک شہزاد احمد نے زاہد محمود کے خلاف توہین عدالت کا جرم ثابت ہونے ہر فیصلہ سنا دیا، وکیل کی جانب سے بار بار کاروائی ملتوی کرنے کی استدعا مسترد،
وکیل محمود گورائیہ نے چیف جسٹس کے سامنے ہاتھ جوڑ لیے۔

وکیل زاہد محمود نے کہا کہ میں عدالت سے معافی کا طلبگار ہوں،مجھے سزا بھی جائے تو میں پھر بھی معافی کا طلبگار ہوں، چیف جسٹس نے ساڑھے تین گھنٹے سے زائد سماعت جاری رکھی، چیف جسٹس نے 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے, پراسکیوٹر کے فرائض سید فرہاد علی نے ادا کیے، مجھے واش روم جانے دیں میں شوگر کا مریض ہوں،آج کل ہر کوئی شوگر کا مریض ہے، صدر لاہور ہائیکورٹ بار نے بھی وکیل کو معاف کرنے کی استدعا کر دی، صدر صاحب معافی اللہ سے مانگیں میں بہت کمزور آدمی ہوں۔

ہم جسٹس سلطان سے جاکر معافی مانگیں گے،آپ کو جسٹس سلطان تنویر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں میں خود ان بات کرلوں گا،میں نے آئین کے تحت حلف اٹھایا ہے، چیف جسٹس ملک شہزاد احمد نے تمام وکلا کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کا حکم دے دیا،مجھے صرف اللہ تعالیٰ کا خوف ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس سلطان تنویر کے ریفرینس پر سماعت کی، جسٹس سلطان تنویر احمد نے ایڈوکیٹ زاہد محمود کے خلاف چیف جسٹس کو توہین عدالت کا ریفرنس بھیجا تھا،ایڈوکیٹ زاہد محمود گورایہ جسٹس سلطان تنویر کی عدالت میں چیختے چلاتے رہے، انہوں نے عدالت اور بینچ کے بارے میں نہایت توہین آمیز اور بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں،عدالت ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔

Leave a reply