میں اپنی جوڈیشری سے خوش نہیں : جسٹس منصور علی شاہ

0
20

ہاٹ لائن نیوز : جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا ہے کہ آئین کہتا ہے جوڈیشری مکمل آزاد ہونی چاہیے ، میں اپنی جوڈیشری سے زیادہ خوش نہیں ہوں ، ماضی میں جوڈیشری نے اچھے اور برے فیصلے کیے یہ سچ ہے ، کچھ ایسے فیصلے ہوجاتے ہیں جس کے باعث متنازعہ بھی ہوجاتے ہیں ۔

جسٹس سید منصور علی شاہ نے مزید کہا ہے کہ 1.69ملین جنوری 2023اور دسمبر2023تک کیسز نمٹائے گئے ، اس وقت نظام بہت سست روی کا شکار ہے ، آئین کہتا ہے جوڈیشنل سسٹم تیز ہونا چاہیے ، مستقبل میں نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے ، 24 لاکھ کیسز عدالتوں میں زیر التوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 20 سال لگیں گے ایک کیس کو اعلی عدلیہ تک آنے میں ، سول ججز کو کیسز کی نوعیت کے بارے میں کچھ پتا نہیں ہوتا ، سمارٹ ٹیکنالوجی اضلاع کی سطح پر لانا ہو گی ، ڈیش بورڈ بنانا چاہتے ہیں ، کلر کوڈنگ کرنا چاہتے ہیں ، آئیڈل پاکستان ہو گا کیسز گرین کلر میں ہو اور کیسز ختم ہو جائیں ،ٹیکنالوجی نہیں لائے تو یہ سسٹم نہیں چلے گا ، روانہ کیسز کی مانیٹرنگ ہونی چاہیے۔

Leave a reply