سنی اتحاد کی مخصوص نشستوں کا معاملہ

0
44

ہاٹ لائن نیوز : سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف دائر درخواست پر عدالت میں سماعت، ایڈوکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو طلب کر تے ہوئے عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ اس طرح کی درخواست پشاور ہائیکورٹ میں بھی دائر کی گئی ہے، اس پر فیصلہ محفوظ ہے، جسٹس راحیل کامران نے کہا کہ آپ بغیر کسی آڈر کے عدالت میں آ گئے ہیں، پشاور ہائیکورٹ کی پٹیشن کے۔پی۔کے کی حد تک ہے، جبکہ موجودہ درخواست میں پنجاب اسمبلی کا معاملہ زیر بحث ہے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ اس میں ایڈوکیٹ جنرل کا جواب آ چکا ہے،عدالت نے کہا کہ اس پر ایڈوکیٹ جنرل کے دستخط کروائیں، وکیل نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔

ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب کو بھی سن لیں، وہ بھی اس میں فریق ہیں،وہ بھی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، جسٹس راحیل نے کہا کہ اظہر صدیق صاحب، میری مدد کریں کہ کیس کو صحیح سے سن سکون، یہ کیس اسی ہفتے لگے گا اور 2 سے 3 دن میں لگ جائے گا، اگلی سماعت پر دلائل بھی ہوں کے اور جواب بھی طلب کریں گے۔

ایڈووکیٹ اشتیاق احمد خان نے کہا کہ ہم نے پہلے دن بھی درخواست کی تھی کہ اس پر لارجر بنچ بننا چاہیے، کم سے کم 3 رکنی بینچ ہونا چاہیے، عدالت نے کہا کہ آپ پشاور ہائیکورٹ میں دائر پٹیشن بھی منگوا لیں، مجھے اس حوالے سے بھی مطمئن کریں کہ کیا پنجاب کی مخصوص نشستوں کا معاملہ پشاور ہائیکورٹ میں جا سکتا ہے؟ ایڈووکیٹ اشتیاق احمد خان نے کہا کہ وہ وہاں پر چیلینج بھی نہیں ہیں۔

درخواست گزار کا موقف ہے کہ اس نے الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کے لیے چار خطوط لکھے، لیکن الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں دینے کی بجائے درخواست کو ابتدائی طور پر سماعت کے لیے مقرر کیا ہے، الیکشن ایکٹ کے تحت جیتنے والے امیدواروں کے حساب سے مخصوص نشستیں سیاسی جماعت کو ملتی ہیں، ہماری استدعا ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستیں دینے کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دیاجائے۔

Leave a reply