سموگ کیس : اہم فیصلے جاری

0
57

 

ہاٹ لائن نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے سموگ پر قابو پانے کیلئے شہر بھر میں نجی وسرکاری سکول کالج بند کرنے کا حکم دے دیا عدالت نے ہدایت کی ہے کہ ہفتے میں دو روز ورک فرام ہوم پر عمل درآمد کرائیں۔

عدالت نےریمارکس دیئے کہ لاہور اور اس کے گرد نواح میں کچرے کے ڈھیر ہیں ، ایک ایونٹ کریں کہ اتوار یا کسی روز سکولوں کے بچوں کو بلا کر کچرا اٹھائیں ، یہ پوری دنیا میں ہوتا ہے ، عدالت نے مزید ہدایت کی ہے کہ کلین لاہور کے نام سے ایونٹ شروع کرسکتے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے خاتمے کیلئے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی ، عدالتی حکم پر سرکاری افسران عدالت پیش ہوئے کمشنر لاہور کی جانب سے سیینر لیگل ایڈوائزر صاحبزادہ مظفر علی نے رپورٹ جمع کروادی ، رپورٹ کے مطابق ننکانہ اور شیخوپورہ میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے واقعات رپورٹ ہوئے ، ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ کے پٹواری، گردوار، سمیت دیگر کو معطل کردیا گیا ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائیکلنگ کو فروغ دینے کے لیے لاہور میں استنبول چوک سے لیکر مال روڈ تک گرین لائن بنادی گئی ، رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ ایل ڈی اے، واسا اور پی ایچ اے کے درج چہارم کے ملازمین کو سائیکلیں دینے کیے لیے تجاویز نگران وزیر اعلی کو بھجوادیں گئی ،

اسموگ کے تدراک کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں ، سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ممبران جوڈیشل کمیشن کی نگراں وزیر اعلی سے میٹنگ نہیں ہوسکی ، عدالت نے جوڈیشل واٹر کمیشن کے ممبران کو نگراں وزیر اعلی سے جمعہ کو شام پانچ بجےمیٹنگ کرنے کی ہدایت کردی ، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دوسرے اضلاع کی نسبت لاہور میں سموگ پر بہتر کام ہو رہا ہے.

اس کی وجہ یہ ہے کہ کمشنر لاہور زاتی دلچسپی لے رہے ہیں ، وکیل پی ایچ اے نے عدالت کو بتایا کہ پی ایچ اے کے تمام ملازمین کی بائیکس کو الیکٹرک بائیک مین تبدیل کر رہے ہیں ، عدالت نے واضح کیا کہ الیکٹرک بائیکس کا کام حکومتی سطح پر ہوگا تو زیادہ مفید ہوگا ۔

عدالت نے ایل ڈی اے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ لاہور میں جاری ترقیاتی منصوبے کب تک مکمل ہونگے.ایل ڈی اے نے بتایا کہ 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے آئندہ سماعت پر اس حوالے سے رپورٹ پیش کردیں گے عدالت نے باور کرایا کہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دو ہفتے پہلے جو سموگ تھی وہ دوبارہ نہ ہو.

وکیل درخواست گزار کا موقف تھا کہ دوسرے شہروں میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا 2 سے 4 ہزار کا چالان ہونا چاہیے، پولیس کے پاس چالان کے اپلیکیشن ہے جس میں دو سو، سات سو کا چالان ہوتا ہے،اتنے چالان کے بعد لوگ اپنی گاڑی ٹھیک نہیں کرواتے،

عدالت نے باور کرایا کہ سموگ کا مسئلہ صرف لاہور کا نہیں پورے پنجاب کا ہے،عدالت نے جوڈیشل کمیشن کی وزیر اعلی سے 17 یا 18 نومبر کو ملاقات کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 17 نومبر تک ملتوی کردی ، عدالت نے حکم دیا کہ ہفتے کے روز سکول کالجز مکمل طور پر شٹ ڈاؤن ہوں جبکہ ورک فرام ہوم کی پالیسی پر عملدرآمد کروایا جائے ۔

Leave a reply