دنیابھر میں بچوں کےکن ناموں پرپابندی ہے؟

0
68

ہاٹ لائن نیوز: کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ دنیا بھر میں بچوں کے کن ناموں پر پابندی ہے؟ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ امریکہ میں زیادہ تر ناموں کی اجازت ہے تاہم فرانس میں کچھ ناموں پر پابندی عائد ہے، مثال کےطورپرآپ اپنےبچے کا نام “نوٹیلا” نہیں رکھ سکتے۔

کچھ ناموں پر پابندی کیوں ہے؟
بچے کے نام رکھنے کے قوانین ہر ملک میں مختلف ہوتے ہیں۔ کچھ ممالک ناموں کو لامحدود تعداد اور حروف کی تعداد تک محدود رکھتے ہیں، کچھ ممالک میں نام ممنوع اور غیر قانونی ہیں، جب کہ دیگر ممالک میں وہی نام دوسروں میں معمول ہے۔ بعض ناموں پر پابندی لگانے کی ایک عام وجہ یہ ہے کہ انہیں جارحانہ یا غیر منطقی سمجھا جاتا ہے۔

“اڈولف ہٹلر” ایک ایسا نام ہے جو جرمنی، ملائیشیا، میکسیکو ، نیوزی لینڈ جیسے کئی ممالک میں اس کی جارحانہ نوعیت کی وجہ سے ممنوع ہے۔ اگرچہ یہ نازی رہنما دوسری جنگ عظیم شروع کرنککا ذمہ دارہے، لیکن امریکہ میں اس نام کو استعمال کرنےکی عام اجازت ہے۔

آسٹریلیا میں، والدین کو اپنے بچوں کانام “بونگ ہیڈ” رکھنے سے منع کیا گیا ہے، یہ نام تمباکو نوشی کے آلات سے منسلک ہے اور اسے ناگوار سمجھا جاتا ہے۔

آئس لینڈ میں ‘کیرولینا’ نام پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

نیوزی لینڈ میں حکومت اخلاقی بنیادوں پر بچوں کے نام “وش اف ڈیزائر، رکھنے کی مخالفت کرتی ہے۔

چین میں، “@” نام پر پابندی ہے کیونکہ یہ مینڈارن میں “میں اس سے پیار کرتا ہوں” جیسے الفاظ سے ملتا جلتا ہے۔

کچھ نام قبول نہیں کیے جاتے کیونکہ وہ نام نہیں ہیں لیکن الجھن اور سوالات کا باعث بنتے ہیں۔

اگر آپ اپنے بچے کے لیے کوئی غیر روایتی نام منتخب کرنے پر غور کر رہے ہیں، تو آپ کو اپنے ملک کے قوانین اور پابندیوں پر غور کرنا چاہیے، اور یہ سمجھنا چاہیے کہ نام اس شخص کی زندگی کو کافی متاثر کر سکتا ہے۔

Leave a reply