جسٹس امیر بھٹی کے خلاف ریفرنس دائر کرونگا,, صدر لاہور بار منیر بھٹی کا اعلان,,,

0
62

ایوان عدل لاہور میں لاہور بار ایسوسی ایشن کا جنرل ہاؤس اجلاس ہوا ۔

اجلاس کا ایجنڈا سول اور فیملی کورٹس کی ماڈل ٹاؤن کچہری منتقلی کو منسوخ کرنا ہے ۔

منیر بھٹی صدر لاہور بار نے کہا ہے کہ وکلا کی تقسیم نامنظور ہے جعلی نوٹیفیکیشن واپس لیا جائے ، ایشیا کی سب سے بڑی بار کو تقسیم کیا جا رہا ہے ، کل سے کوئی جج کسی عدالت میں نہیں بیٹھے گا ، تمام بار ایسوسی ایک ہیں ، کل تک کا وقت دیا جاتا ہے نہیں تو کل سے کوئی جج احاطہ عدالتوں میں نہیں بیٹھے گا ، کل سے تمام بار کونسلز پورے پنجاب میں ہڑتال ہو گی ، جمعرات کے روز ہائیکورٹ کی تالہ بندی ہو گا ،جسٹس امیر بھٹی کے خلاف ریفرنس دائر کریں گے ، رزق اللہ پاک نے دینا ہے ۔

منیر حسین بھٹی صدر لاہور بار نے مزید کہا کہ یہ چاہتے ہیں وکلا جمہوریت کی بات نہ کریں ، وکیل اللہ کی صفت ہیں جو مظلوموں کا سہارا بنتے ہیں ۔

آذر لطیف سابق صدر لاہور بار نے کہا ہے کہ نوٹیفیکیشن واپس نہ ہوا تو ہائیکورٹ کی تالہ بندی کی جائے گی۔

سید محمد شاہ سابق صدر لاہور بار نے کہا کہ لگاتار ہڑتالیں چلنے کے باوجود وکلا کی بات نہیں سنی جا رہی ہے ، وکلا کو اتحاد دکھانا ہو گا ۔

سیکرٹری لاہور بار راؤ تحسین نے کہا کہ ہم وکلا ایک پیج پر ہیں بغیر مشاورت کے کچھ بھی ممکن نہیں ہوتا ، اگر اس نوٹیفیکیشن کو واپس نہ لیا گیا تو مزاحمت ہو گی ۔

ساجد بشیر سابق صدر لاہور بار نے کہا کہ ہم وکلا ایک ماہ سے ہڑتال پر ہیں ،وکلا کنونشن بلایا جائے اور یہ کنونشن لاہور ہائیکورٹ میں ہو گا ۔

ملک ارشد سابق صدر لاہور بار نے کہا کہ جب بھی عدلیہ پر برا وقت آتا ہے تو وکلا انکا ساتھ دیتے ہیں ،اس وقت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے شب خان مارا ہے ، موجودہ لاہور بار کی کابینہ اس مسئلے کا بھرپور مقابلہ کر رہی ہے ، کابینہ جو حکم کرے گی ہم کابینہ کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

ذبیح اللہ ناگرہ ممبر پنجاب بار نے کہا ہے کہ چیف جسٹس یہ نوٹیفیکیشن واپس لو ،سپیشل کورٹس فتنہ تھیں ، فتنہ ہیں اور فتنہ رہیں گی ،وکلا کنوینشن مال روڈ پر بلایا جائے ، ہماری جنگ عدلیہ سے نہیں ہے ایک فرد واحد کے ساتھ ہے ۔

ممبرز پنجاب بار کونسل نےکہا کہ موجودہ کابینہ کے اتحاد کو سلام پیش کرتا ہوں ،ہڑتال اور تالہ بندی پر بھی آپکو سمجھ نہیں آئی ،اب پورے پنجاب اور پاکستان میں ہڑتال ہو گی ، پچھلے کئی سالوں سے وکلا پر دہشت گردی کے مقدمات ہو رہے ہیں ، ہر وکیل کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، ہڑتال اور تالہ بندی ہائیکورٹ کا کرنا چاہیے ، اب بات ڈائیلاگ سے آگے نکل چکی ہے ، وکلا ایک سیسہ پلائی دیوار ہیں ،لاہور بار کی قیادت دلیر اور بہادروں کے ہاتھ میں ہے ۔

جنرل ہاؤس اجلاس میں سپریم کورٹ بار ، پنجاب بار کونسل ،لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار ایسوسی ایشن کے نمائندگان نے شرکت کی ۔

Leave a reply