چھ افراد کو موت کی نیند سلانے والے کیساتھ کیا ہوگا ؟

0
151

ہاٹ لائن نیوز : انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ملزم افنان شفقت کو پانچ روزہ جسمانی پر پولیس کے حوالے کردیا ۔

عدالت نےاستفسار کیاکہ تفتیشی افسر کوریمانڈ کیوں درکارہے ؟

وکیل کے ملزم نے عدالت میں کہا کہ فئیر ٹرائل ہر شہری کا حق ہے ، ہم کہہ رہے ہیں کہ حادثہ ہوا ہے جو افسوسناک ہے ، جن گاڑیوں کے درمیان حادثہ ہوا وہ پولیس کے پاس ہے ، حادثہ ہونے کے بعد ملزم کو تین روز تک غیر قانونی ہراست میں رکھا ہے ، ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ واقعہ ملزم کی لاپرواہی سے ہوا ، ملزم کی عمر سترہ برس ہے ۔

انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت میں ڈیفنس کار حادثہ میں چھ افراد کی ہلاکت کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ۔

پولیس نے ملزم افنان شفقت کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کردیا ،

پولیس افسر نے بتایا کہ ملزم کے خلاف مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کردی ہیں ، ملزم سے تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے ،

عدالت نے استفسارکیا کہ کیا اس سے پہلے جوڈیشل مجسٹریٹ نے جسمانی ریمانڈ دیا تھا ۔

وکیل مدعی نے کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو تفتیشی افسر نےریمانڈ مانگا ہی نہیں ، ملزم سے ابھی کچھ ریکور نہیں ہوا ، عدالت تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے جبکہ ملزم کے وکیل نے کہا کہ ملزم کے خلاف جو دفعات بنتی ہیں وہ لگائی جائیں ، ملزم کا ٹرائل جیونائل کورٹ کے تحت ہوسکتا ہے ۔

Leave a reply