نواز شریف نے انتظامی معاملات پر مداخلت کیوں کی ؟

0
44

ہاٹ لائن نیوز : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت انتظامی اجلاسوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس مزمل اختر شبیر نے شہری مشکور حسین کی درخواست پر سماعت کی،عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو متعلقہ دستاویزات فراہم کرنے کا موقع دیتے ہوئے سماعت ملتوی کو ملتوی کر دیا۔

سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ نواز شریف کیا اپنے نام سے ڈایکرشن دے رہے ہیں؟ کیا نواز شریف اپنے دستخط سے احکامات جاری کر رہے ہیں؟

وکیل نے کہا کہ جی انہوں نے پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ الیکٹرک موٹر سائیکلز دی جائیں، زیر زمین ٹرین چلائی جائے گی، اور اس حوالے سے میٹنگ ہوئی۔

عدالت نے کہا کہ آپ بتائیں اس مٹینگ میں کبنٹ کا ذکر کہاں ہیں؟ اس تصویر کے پیچھے تو اور لوگ بھی موجود ہیں،اپ نے آرٹیکل 129 کا حوالہ دیا ہے اس میں کیسے پتہ چلتا ہے کہ کبنٹ کی میٹنگ ہیں؟ آپ کوئی آفیشل کاغذ دیکھیں کہ یہ کبنٹ کی ہی میٹنگ تھی؟

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ گورنمنٹ آف پنجاب کی آفیشل پیج سے لیا ہے،اپ نے کیا چلینج کیا ہے یہ تو ایک اجلاس ہے جبکہ سرکاری وکیل نے درخواست کی مخالفت کر دی۔

درخواست ندیم سرور ایڈووکیٹ کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی، درخواست میں کہا گیا کہ نواز شریف نہ تو وزیر ہیں اور نہ ہی وزیراعلی ، ان کے پاس کوئی انتظامی عہدہ بھی نہیں اس لیے نواز شریف انتظامی سطح پر کسی اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتے ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نواز شریف کو انتظامی سطح پر اجلاس کی صدارت کرنے سے روکا جائے۔

Leave a reply