امتحانی سنٹر کرائے پر نہیں دیا جائے گا

0
47

ہاٹ لائن نیوز : غیر تعلیمی مقاصد کے لئے امتحانی سنٹر لاہور بورڈ کی عمارت کرایہ پر دینے کےخلاف تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور تعلیمی بورڈ نے ایک الگ درخواست میں امتحانی سنٹر کی تعمیر کے مقاصد امتحانات لینا بتایا تھا، لاہور بورڈ کے امتحانی سنٹر پر ہائیر ایجوکیشن کے دفاتر بنانے کی اجازت دینا بورڈ کے اپنے فیصلے کے مطابق دھوکہ دہی ہے، بظاہر بورڈ نے امتحانی سنٹر کرایہ پر دینے کے فیصلے کے دوران اپنے ذہن کا استعمال نہیں کیا۔

ایسا لگتا ہے جیسے تعلیمی بورڈ کے ممبران نے ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے دبائو پر امتحانی سنٹر کرایہ پر دینے کا فیصلہ کیا تھا،یہاں تک کہ امتحانی سنٹر کے کرایہ کی رقم بھی بورڈ کے ممبران کو طے کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا،امتحانی سنٹر آٹھ کروڑ روپے سالانہ کرایہ پر دینے کی ٹھوس وجوہات بھی نہیں بتائی گئیں،عمارت کرایہ پر دینے کیلئے بڈنگ کروانی چاہئے تھی، بورڈ امتحانی سنٹر کے مناسب استعمال سے کرایہ کی آمدنی بڑھا سکتا ہے، پہلے سے طے شدہ کرایہ پر عمارت دینے کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

ٹیچرز رہنماء کاشف شہزاد نے میاں داؤد ایڈووکیٹ کی وساطت سے امتحانی سنٹر کو کرایہ پر دینے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

درخواست گزار نے کہا کہ لاہور ایجوکیشن بورڈ نے مئی 2023 میں 5 منزلہ امتحانی سنٹر کو کرایہ پر دینے کا فیصلہ کیا تھا، پنجاب ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو کرایہ پر دینے کا فیصلہ غیر قانونی ہے،لاہور کا لارنس روڈ پر واقع امتحانی سنٹر غیر امتحانی مقاصد کیلئے استعمال ہو ہی نہیں سکتا۔

ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا کہ دفاتر شہر کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں جن کو ایک ہی عمارت میں اکٹھا کرنے کیلئے امتحانی سنٹر کرایہ پر لیا گیا تھا،ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے امور احسن طریقے سے چلانے کے لئے عمارت حاصل کی گئی،امتحانی سنٹر لاہور بورڈ کی ذاتی ملکیت ہے اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا وقت اور فنڈز بچانے کیلئے امتحانی سنٹر کرایہ پر لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

لاہور بورڈ نے موقف اختیار کیا کہ امتحانی سنٹر کو کرایہ پر دینے سے قبل ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے کرایہ کا تخمینہ لگوایا گیا تھا، ممبران نے غورو خوض کے بعد امتحانی سنٹر کی عمارت ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے دفاتر کے لئے کرایہ پر دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

Leave a reply