عمان کا قدیم قصبہ، جہاں جنات لوگوں سےبات کرتے ہیں

0
123

ہاٹ لائن نیوز : بھوتوں کی کہانیاں سن کر آپ کی راتوں کی نیندیں اڑ جاتی ہیں لیکن ایک ملک ایسا ہے جہاں لوگ جنات کو دیکھتے اور ان سے بات کرتے ہیں۔

عمان میں ایک ایسا قصبہ ہے جہاں کے لوگ کہتے ہیں کہ وہ نہ صرف جنوں کے ساتھ رہتے ہیں بلکہ جنات کو ان کے لیے کام کرتے بھی دیکھتے ہیں۔

یہ قصبہ عمان کے دارالحکومت مسقط سے تقریباً 200 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے، یہ علاقہ دخیلیہ صوبے میں شامل ہے، زیادہ تر مکانات مٹی کی اینٹوں سے بنے ہیں اور وہاں کھجور کے درخت اور جھاڑیاں ہیں۔ یہ ایک صحرائی علاقہ ہے اور عرب خطے کا بلند ترین پہاڑی سلسلہ کوہ حجر بھی یہاں سے گزرتا ہے۔

عمان کی قدیم ترین انسانی بستیوں میں سے ایک باہلہ میں داخل ہوتے ہی عمارتوں کی شان و شوکت، ماحول کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ علاقہ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے، یہاں کا قلعہ قرون وسطیٰ میں تعمیر کیا گیا تھا۔

حماد العربانی ایک ٹور گائیڈ ہے جو سیاحوں کو قرون وسطی کے قلعے اور علاقے کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں جنات کا وجود محض اتفاق نہیں ہے، وہ بھی خدا کے بنائے ہوئے ہیں۔

حماد العربانی جنات سے متعلق کئی کہانیاں سناتے ہوئے کہتے ہیں کہ جنوں نے شہر کو حملہ آوروں سے بچانے کے لیے ایک ہی رات میں 13 کلومیٹر لمبی دیوار تعمیر کی۔

55 سالہ ربانی کا کہنا ہے کہ قصبے میں جنوں کے بارے میں ایک اور مشہور کہانی یہ ہے کہ آبپاشی کا سب سے قدیم نظام جنوں نے بنایا تھا جسے یہاں کاشتکاری کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ بہلا کے لوگوں کا جنات اور ان سے منسوب کہانیوں سے اتنا گہرا تعلق ہے کہ شاید ہی کہیں اور ملے۔

ربانی نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کا ماننا ہے کہ جنات جب چاہیں کوئی بھی شکل اختیار کر سکتے ہیں، چاہے وہ گھوڑا ہو یا کوئی اور جانور یا نظروں سے اوجھل ہو جائیں۔

اس نے بتایا کہ گاؤں کی ایک عورت نے آدھی رات کو اپنی گائے کے دودھ دینے کی آوازیں سنی۔ وہ دیکھنے کے لیے کئی بار اٹھی لیکن کبھی کسی کو نہیں دیکھا۔

محمد الہاشمی جنکی عمر اس وقت 70 سال ہے، کہتےہیں کہ انکی زندگی جنوں اور بھوتوں کی کہانیاں سننےاور سنانےمیں گزری۔ انہوں نے کہا کہ بچپن میں سنا کرتاتھا کہ رات کے وقت جنات لگڑبھگڑ کی شکل میں اونٹوں کاپیچھا کیاکرتے ہیں اور انکے منہ سے شعلے نکلتے ہیں۔ بزرگ انہیں مشورہ دیتے تھے کہ غروب آفتاب کےبعدگھرسےباہر نہ نکلیں کیوںکہ کوئی جن یاجادو انہیں گھیر لے گا۔

Leave a reply