ضلعی عدلیہ کے ججز کے بار بار تبادلوں کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج

0
30

ہاٹ لائن نیوز : ضلعی عدلیہ کے ججز کے بار بار تبادلوں کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔

میاں داؤد ایڈووکیٹ نے مفاد عامہ کے اصول کے تحت آئینی درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں تمام ہائیکورٹس کے رجسٹرارز ، وفاقی و صوبائی حکومتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواستگزارمیاں داؤد ایڈوکیٹ کا موقف ہے کہ جوڈیشل افسران کے تبادلوں کیلئے کوئی قانون موجود نہیں ہے، ہر ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس ہائیکورٹ بلاجواز جوڈیشل افسروں کے تبادلے کر جاتےہیں، ہر نئے آنے والے چیف جسٹس انقلاب یہ لاتے ہیں کہ ڈیڑھ دو سو ججز کے تبادلے کر دیئے، قانون کے بغیر جوڈیشل افسران کے تبادلے آئین کی خلاف ورزی ہے، بار بار اور بغیر قانون جوڈیشل افسروں کے تبادلوں کی وجہ سے نظام عدل مفلوج ہو چکا ہے ، ایک جوڈیشل افسر ایک ضلع میں تعینات ہوکر ابھی ایڈجسٹ نہیں ہو پاتا کہ اس کا پھر تبادلہ کر دیا جاتا ہے،بغیرقانون تبادلوں کی وجہ سے سائلین کے بنیادی آئینی حقوق متاثر ہو رہے ہیں ، مقدمات کے بروقت فیصلوں میں تاخیر کی وجہ جوڈیشل افسران کے بلاوجہ تبادلے ہیں،جوڈیشل افسروں کے بار بار تبادلوں کی وجہ سے سرکاری خزانے کا بھی ضیاع ہو رہا ہے، ملک بھر میں جوڈیشل افسروں کو ایک گلی کا پتھر بنا کر رکھ دیا گیا ہے، بار بار تبادلوں کی وجہ سے کئی جوڈیشل افسران کا سماجی، خاندانی و معاشی دباؤ کا شکار ہیں، لاہور میں جوڈیشل افسران کو رہائشگاہوں کے مسائل کا سامنا ہے،تبادلے کےبعد لاہور تعینات ہونے والا جوڈیشل افسر پراپرٹی ڈیلروں کے چکر کاٹنے پر مجبور کر دیا جاتا ہے، بغیر قانون تبادلوں کی وجہ سے سب سے زیاد خواتین جوڈیشل افسران متاثر ہو رہی ہیں،عوام نے اپنی بیٹیوں کو اس وجہ سے جج کا امتحان نہیں دینے دیا کیونکہ تبادلوں کا کوئی قانون ہی موجود نہیں، ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان جوڈیشل افسروں کے تبادلوں کیلئے صوابدیدی اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں، ذہنی سکون کے ساتھ انصاف کی فراہمی کیلئے جوڈیشل افسران کی تعیناتی کی مدت کا تعین ضروری امر ہے،جوڈیشل افسروں کی پروموشن کیلئے بھی بغیر پالیسی اور قانون انٹرویوز کئے جاتے ہیں ، ملتان میں ضلعی عدلیہ کے ججز کیلئے عدالتی کمرے واش رومز میں تیار کئے گئے ہیں، واش رومز جیسے تنگ عدالتی کمروں میں بیٹھ کر جوڈیشل افسر کیا انصاف فراہم کرتا ہوگا؟

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ضلعی عدلیہ کے جوڈیشل افسران کے تقرر و تبادلوں، مدت تعیناتی بارے قانون اور پالیسی بنانے کا حکم دیا جائے،جوڈیشل افسران کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ ہائیکورٹس کو مناسب احکامات جاری کئے جائیں۔

Leave a reply