سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کا فیصلہ غلط قرار

0
46

ہاٹ لائن نیوز : بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پہلے پارٹی نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ ہم شیرانی گروپ کے ساتھ اتحاد کریں گے،
بیرسٹر علی ظفر نے مخصوص نشستوں کےلئے سنی اتحاد کے ساتھ کیے جانے والے اتحاد کے فیصلے کو غلط فیصلہ قرار دیا ہے۔

پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کیلئے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کے فیصلے کو لے کر پارٹی کے اندر سے بھی آوازیں آنے لگیں ہیں۔ علی ظفر بھی اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے دعویٰ کیا کہ ’پہلے پارٹی نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ ہم شیرانی گروپ کے ساتھ مل کر اتحاد کریں گے کیونکہ ہمیں مخصوص نشستیں چاہئیں تھیں، لیکن پھر فائنل مذاکرات کے بعد یہ فیصلہ نہ ہو سکا۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’عمران خان نے کہا تھا کہ مخصوص نشستوں کے لیے ہم اسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کریں گے جو قانونی تقاضے پورا کرے گی، لیکن پھر یہ فیصلہ تبدیل ہوا۔ میں نے اس حوالے سے عمران خان صاحب سے پوچھا تو انھوں نے جواب دیا کہ یہ فیصلہ (مجلس وحدت المسلمین سے اتحاد کا فیصلہ) تبدیل نہیں ہوا‘

علی ظفر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’کچھ لوگ عمران خان سے ملنے اڈیالہ جیل گئے تھے اور آ کر انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ ہم سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد کر نے جا رہے ہیں لیکن یہ فیصلہ کیوں تبدیل کیا گیا ؟ مجھے اس کا علم نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شیرانی گروپ کے بعد ہماری اگلا فیصلہ مجلس وحدت المسلمین کا تھاکیونکہ انھوں نے بھی اس الیکشن میں حصہ لیا تھا۔ یہ فیصلہ ہو بھی گیا تھا لیکن پھر آخری وقت پر یہ فیصلہ تبدیل ہو گیا اور سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا گیا۔

دوسری طرف پی ٹی آئی کے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کے خلاف بیان بازی دیکھتے ہوئے چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے بھی اس پر سخت ردعمل دیا ہے۔

Leave a reply