زیادتی کے الزام میں قاری ابوبکر معاویہ باعزت بری کیسے ہوئے ؟

0
44

قاری ابوبکر معاویہ کو تیسرے خفیہ مقدمے میں ڈسچارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا،جوڈیشل مجسٹریٹ زرقا ارشاد نے قاری ابوبکر کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ دیا، ابوبکر معاویہ کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا بھی حکم،قاری ابوبکر کی طرف سے ایڈووکیٹ میاں دائود پیش ہوئے،تیسرے مقدمے کے مدعی اظہر حسین اور سترہ سالہ بیٹا علی حسن عدالت میں پیش ہوئے،بیان حلفی دیتا ہوں کہ میرے بیٹے علی حسن کے ساتھ بدفعلی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا، ہم نے تو کبھی ایسا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی ہی نہیں دی، پولیس نے چھ ماہ پرانا وقوعہ بنا کر خود ہی مقدمہ درج کر دیا، پولیس نے جھوٹا مقدمہ درج کرکے الٹا میرے بیٹے کا کیرئیر خراب کیا ہے۔

ہم قاری ابوبکر کو جانتے ہی نہیں ہیں نہ کبھی ان کے مدرسے گئے ہیں، ہمارے نام دیکھیں اور بتائیں کیا ہمارے بچے قرآن پڑھنے اہلحدیث کے مدرسے جائیں گے؟مدعی اظہر حسین اور اسکے بیٹے علی حسن نے بیان حلفی عدالت میں جمع کرائے،عدالت نے دونوں کے بیان حلفی کو ریکارڈ کا حصہ بنایا ہے،مدعی اور متاثرہ لڑکے کے دستخط اور انگوٹھے بھی عدالتی فیصلے پر وصول ہوئے ہیں، بیانات حلفی اور حالات کو دیکھتے ہوئے ملزم کو ڈسچارج کیا گیا ہے،متعلقہ ایس ۔پی انویسٹیگیشن جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر ایس ۔ایچ ۔او کے خلاف کارروائی کریں،عدالتی فیصلے کے بعد وکیل میاں دائود کی گفتگو، انہوں نے کہا کہ قاری ابوبکر کو موم بتی مافیا کے دبائو پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے، ان کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔

Leave a reply