حادثے کا ذمہ دار ایس ایچ او کیوں ؟

0
122

ہاٹ لائن نیوز : ڈیفنس کار ٹکر سے 6 افراد کی ہلاکت کا معاملہ ؛ وکیل مدعی کا عدالت میں کہنا ہے کہ پولیس نے جو مقدمات درج کیے وہ طالب علم کی کریمنل ہسٹری بنا رہے ہیں ۔

عدالت نے کہا کہ آپکی بات کچھ ٹھیک لیکن اس حوالے سے کورٹ بہتر ڈریکشن دیگی

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بغیر لائسنسس کے گاڑی اور موٹر سائیکل چلانے پر 2900 ایف آئی ار درج ہوئی ہے ، بچوں کے گاڑی چلانے سے اگر حادثہ ہوتا ہے تو انکے خلاف بڑے افراد کی طرح کاروائی عمل میں لائی جائیگی, یہ سپریم کورٹ کی ججمنٹ بھی ہے ۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اس کیس میں بچے کی کیا عمر ہے ، کیا گاڑی کے مالک کو مقدمے میں نامزد کیا ہے جس پر پولیس نے عدالت کو بتایا کہ جی افنان کے والد کو بھی مقدمے میں نامزد کیا ہے اور انہوں نے بیل کروا لی ہے

وکیل مدعی نے کہا کہ اگر بچوں پر ایف آئی آر ہوتی ہے تو انکی کریمنل ہسٹری بنے گی جس پر عدالت نے کہا کہ اپ یہ نہ کہیں اس پر بات ہوگئی ہے بچوں کاکریمنل ریکارڈ ایک ماہ میں ختم کر دیا جائیگا لیکن بغیر لائسنسس کے گاڑی چلانے پر بلا تفریق ہی کاروائی ہونگی ۔

وکیل مدعی نے عدالت میں کہا کہ اس حوالے سے انڈیا میں لاء ہےجس پر عدالت نے کہا کہ آپ کوئی ججمنٹ عدالت میں پیش کریں صرف باتیں نہ کریں ، آپ پاکستان کا کوئی لاء پڑھیں اور بتائیں ۔

عدالت نے پولیس افیسر سے استفسار کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ اپنے گاڑی کے ساتھ بیھٹے بچے ابراہیم کو کیوں گرفتار کیا ہے ؟ آپ نے اب پورے لاہور کو اس میں نامزد کرنا ہے کیا ؟ہمیں اس حوالے سے پتہ ہے کہ اپنے اس بچے کا ضمنی میں لکھ دینا ہے کہ ابراہیم کے کہنے پر گاڑی تیز کی ، آپ اس کیس کو میرٹ پر کریں ۔

عدالت نے کہا کہ اگر کسی علاقے میں گاڑی سے حادثہ ہو گا تو سیکٹر انچارج اور متعلقہ ایس ایچ او اسکا ذمہ دار ہوگا ۔

Leave a reply