تین سالہ مصنفہ نے تاریخ رقم کردی

0
100

ہاٹ لائن نیوز : تین سالہ اماراتی بچی ماہا راشد نے بچوں کی دو کہانیاں ’’دی فلاور‘‘ اور ’’دی ہنی بی‘‘ شائع کرکے تاریخ رقم کی۔

ماہا کو دنیا کی کم عمر ترین مصنفہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ننھی پری کا تعلق گنیز ورلڈ ریکارڈ رکھنے والوں کے خاندان سے ہے۔

24 گھنٹوں کے اندر، اس نے اپنی دو کتابوں کی 1,000 سے زیادہ کاپیاں فروخت کیں، دنیا کی سب سے کم عمر شائع شدہ مصنفہ (خاتون) بن گئیں، اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں داخل ہوگئی ۔

نرسری کی طالبہ نے 7 جنوری 2024 کو یہ ریکارڈ توڑا اور اسی مہینے کے آخر میں ایک سرکاری تقریب منعقد ہوئی۔

کہانی سنانے اور ڈرائنگ کے لیے ماہا کا شوق اسے تخلیقی سفر پر لے گیا۔ اس سفر کے دوران، اس نے خوبصورت ڈرائنگ والی بچوں کے لیے تخیلاتی کہانیاں لکھنے اور تخلیق کرنے کا طریقہ سیکھا۔

ماہا کی بڑی بہن الذہبی کے پاس اس وقت 7 سال کی عمر میں دو زبانوں میں کتاب شائع کرنے کا سب سے کم عمر مصنف کا ریکارڈ ہے جب کہ ان کے بھائی کے پاس 4 سال کی عمر میں سب سے چھوٹی عمر میں کتاب شائع کرنے کا ریکارڈ ہے۔ یہ اشاعت کے لیے ایک ریکارڈ ہے۔

دونوں کہانیوں میں ماہا نے ماحولیاتی اصولوں کی اہمیت بتانے کی کوشش کی۔ اس کی والدہ نے کہا کہ ان کی بیٹی اپنی عمر کے نوجوانوں میں ماحول کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرنا چاہتی ہے۔

Leave a reply