بغیر ادویات کےبلڈپریشرکوکنٹرول کرناانتہائی آسان

0
65

 

ہاٹ لائن نیوز : ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے کیونکہ جو لوگ اس کا شکار ہوتے ہیں ان کی اکثر تشخیص ہی نہیں ہو پاتی جبکہ دل کے دورے اور فالج سمیت امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

لیکن ادویات کے بغیر بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا بہت آسان ہے اور اس کے لیے کسی قسم کے اخراجات کی ضرورت نہیں ہے۔

درحقیقت، آپ کی خوراک میں نمک کی مقدار کو روزانہ ایک چائے کا چمچ کم کرنا بلڈ پریشر کی سطح کو اتنا ہی کم کر سکتا ہے جتنا کہ ادویات لینے سے۔

یہ بات امریکہ میں ہونیوالی ایک تحقیق میں سامنےآئی ہے۔

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر والے لوگ ادویات لینے کے دوران اپنی خوراک میں نمک کی مقدار کو محدود کرکے اپنے بلڈ پریشر کی سطح کو نمایاں طور پر کم کرسکتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ ادویات کو چھوڑ کر خوراک میں نمک کی مقدار کم کرکے بلڈ پریشر کی سطح کو 70 سے 75 فیصد تک کم کرنا ممکن ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر تین میں سے ایک بالغ شخص ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہوتا ہے جس سے دل کے دورے، فالج اور گردے کے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس نئی تحقیق میں 50 سے75 سال کی عمر کے213 افراد شامل تھے۔

مطالعہ میں شامل 25% لوگوں کا بلڈ پریشر نارمل تھا، 25% کو ہائی بلڈ پریشر تھا لیکن ان کا علاج نہیں کیا جا رہا تھا، اور باقی لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر تھا لیکن ان کا علاج جاری تھا۔

مضامین کو پہلے ایک ہفتے کے لیے زیادہ نمک والی خوراک دی گئی، پھر دوسرے ہفتے کیلیے کم نمک والی خوراک دی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ خوراک میں نمک کا محدود استعمال بلڈ پریشر کی سطح میں فوری کمی کا باعث بنتا ہے۔

محققین کاکہنا ہے کہ اہم بات یہ ہے کہ نمک کا استعمال کم کرنے سے بلڈ پریشر میں فوری کمی واقع ہوتی ہے اور صحت مند افراد میں بلڈ پریشر طویل عرصے تک مستحکم رہتا ہے جب کہ یہ عرصہ مریضوں کے لیے بھی موزوں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھانے میں نمک کی مقدار کم کرنے سے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے تاہم کھانے کا ذائقہ اچھا نہیں ہوتا۔

محققین نے کہا کہ ہمیں ذائقہ کے احساس کو اپنانے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے، لیکن بلڈ پریشر کی سطح تقریباً فوراً بہتر ہو جاتی ہے۔

Leave a reply