امتحانی سنٹر لاہور بورڈ کرائے پر دینے کا اقدام کالعدم

0
64

ہاٹ لائن نیوز ؛ لاہور ہائیکورٹ میں امتحانی سنٹر لاہور بورڈ کی عمارت غیرتعلیمی مقاصد کیلئے زبردستی کرایہ پر دینے کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی ۔

امتحانی سنٹر لارنس روڈ کی عمارت زبردستی کرایہ پر لینے کا اقدام کالعدم کر دیا گیا۔

جسٹس شاہد کریم نےٹیچر رہنما کاشف شہزادسمیت دیگر کی درخواست پرفیصلہ سنایا، اساتذہ کی طرف سے میاں داؤدایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

میاں داؤد ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ لاہور بورڈ کی امتحانی سنٹر کی بلڈنگ امتحانات کے علاوہ کسی اور مقصد کیلئے استعمال نہیں ہو سکتی، نگران پنجاب حکومت امتحانی سنٹر لارنس روڈ زبردستی کرایہ پر لینا چاہ رہی ہے، امتحانی سینٹر کو غیرتعلیمی مقاصد کیلئے کرایہ پر دینے سے لاکھوں طلباء و طالبات کے آئینی حق متاثر ہوگا۔

سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ حکومت کو لاہور بورڈ کی عمارت کرایہ پر لینے کا اختیار ہے جس پرجسٹس شاہد کریم نے استفسار کیا کہ آپ نے اس عمارت میں کیا کرنا ہے۔

سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ ہم نے اپنے ملازمین کو امتحانی سنٹر میں شفٹ کرنا ہے جس پرجسٹس شاہد کریم نے کہا کہ پھر تو آپ تسلیم کر رہے ہیں کہ آپ تعلیمی مقصد کیلئے عمارت کرایہ پر نہیں لے رہے، محکمہ ہائر ایجوکیشن زبردستی امتحانی سنٹر کی عمارت کرایہ پر نہیں لے سکتا ، ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت نے امتحانی سنٹر کرایہ پر لینے کیلئے لاہور بورڈ پر دباؤ ڈالا ، بورڈ اگر عمارت کرایہ پر دینا چاہتا ہے تو قانون کے تحت اخبار اشتہار دے سکتا تھا۔

Leave a reply