انتخابی نشان واپس لینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر جواب طلب

0
66

ہاٹ لائن نیوز : لاہور ہاٸیکورٹ میں سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشان واپس لینے کے قانون کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر متفرق درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے کیا تیاری کی ہے ، آپ کے پاس اس حوالے سے کیا جواب ہے ؟

سرکاری وکیل نےکہاکہ مجھے کچھ وقت دیا جائے ۔

عدالت نے فریقین سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی ہے۔

وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ کہا گیا ہے کہ لاء کے مطابق وفاق بین کریگا لیکن یہ معاملہ سپریم کورٹ جائیگا

عدالت نےکہا کہ یہ آپ نے پارٹی کے حوالے سے پٹیشن دائر نہیں کی جس پر وکیل اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ یہ معاملہ صرف جرمانے کی حد تک ٹھیک تھا یہاں تو بلے کا نشان لے لیا گیا ۔

وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ اب پاکستان تحریک انصاف کہی بھی اپنا وجود نہیں رکھتی ۔

عدالت نے کہا کہ آپکا کہنا یہ ہے کہ سیکشن 215 استعمال کیوں کیا گیا ہے ؟آپکے پاس ایسا کچھ موجود ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے بغیر یہ سب ممکن ہے .

وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ یہاں تو پارٹی کا رائٹ لے لیا ہے ، مثال کے طور اگر کوئی ٹیکس نہیں دیتا تو کیا اسکا کاروبار رکھ لیا جائے۔

عدالت نے درخواست پر نوڑسز جاری کرتےہوئےفریقین سے جواب طلب کر رکھا ہےعدالت نے اپیل کنندہ کے وکیل کو اپیل میں ترامیم کی ہدایت کر رکھی تھی

جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں دورکنی بنچ نےاپیل پرسماعت کی ۔

Leave a reply