ہاٹ لائن نیوز : لاہور ہائیکورٹ توشہ خانہ تحائف کو الیکشن کمیشن کے کاغذات میں ظاہر نہ کرنے کے معاملہ میں عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ۔
عدالت نےاٹارنی جنرل کو معاونت کیلیے طلب کر لیا ۔
عدالت صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن،وائس چیئرمین پنجاب بار کو معاون خصوصی مقرر کیا گیا۔
جسٹس راحیل کامران شیخ نے ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی ۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے جانبداری کا مظاہرہ کیا،صرف ایک شخصیت کے خلاف کارروائی کی گئی،الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں پسند اور نا پسند کو ملحوظ خاطر رکھا ، چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ میں کاروائی کر کے نااہل قرار دیا گیا ، الیکشن کمیشن نے کسی دوسرے رکن اسمبلی کے خلاف شکایت درج نہیں کی،تحائف لینے اور ظاہر نہ کرنے والے اراکین اسمبلی کے خلاف یکساں کاروائی ہونی چاہیے۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت الیکشن کمیشن کو توشہ خانہ کے تحائف ظاہر نہ کرنے والے ممبران اسمبلی کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دے ۔
عدالت نے کہا کہ ہو سکتا ہے چیئرمین تحریک انصاف کو غلط سزا ہوئی ہو،مجھے اس سے مطمئن کیا جائے کہ کرپشن اور کرپٹ پریکٹس الیکشن ایکٹ کے تحت جرم ہے ۔
ندیم سرور نے کہا کہ الیکشن ایکٹ سیکشن 137 او چار کا 167,174 کا حوالہ دیا،کاغذات میں اثاثہ مظاہر نہ کرنا ایکٹ کے تحت جرم ہے،اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کی ایکٹ میں سزا تین سال ہے ۔