
سوشل میڈیا پر حال ہی میں وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا شاندار فٹبال اسٹیڈیم جو کسی فلک بوس عمارت کی چوٹی پر بنایا گیا تھا، حقیقت میں مصنوعی ذہانت کی تخلیق نکلا۔
ویڈیو نے لاکھوں صارفین کو یہ یقین دلایا کہ یہ سعودی عرب کے فیفا ورلڈ کپ 2034 کے منصوبے کا حصہ ہے، لیکن فرانس پریس کی تحقیق کے مطابق یہ دعویٰ مکمل طور پر غلط ہے۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو انسٹاگرام اکاؤنٹ “hyporaultraworks” نے تیار کی تھی، جو مستقبل کے اسٹیدیمز کے اے آئی ڈیزائن شیئر کرتا ہے۔ اکاؤنٹ کے مالک نے تصدیق کی کہ یہ صرف ایک تخیلاتی پروجیکٹ تھا اور سعودی عرب کے کسی حقیقی منصوبے سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
ابتدائی طور پر چند یورپی نیوز ویب سائٹس نے اسے سعودی عرب کے نئے نیوم پروجیکٹ کا حصہ بتایا، لیکن حقیقت سامنے آنے کے بعد رپورٹس درست کر دی گئیں۔ سعودی حکام نے بھی اس ویڈیو کو مکمل جعلی قرار دیا۔
اگرچہ وائرل ویڈیو فرضی نکلی، سعودی عرب فیفا ورلڈ کپ 2034 کے لیے بڑے انفراسٹرکچر منصوبے عملی شکل دے رہا ہے۔ ملک ’دی لائن‘ نامی ایک جدید شہر تعمیر کر رہا ہے، جس میں جدید اسٹیڈیمز، سڑکیں اور ٹرین نیٹ ورک شامل ہوں گے۔ نیوم سٹی کا مقصد جدید ٹیکنالوجی، ماحول دوست توانائی اور سمارٹ شہری منصوبہ بندی کے ذریعے عالمی معیار کے شہروں کی مثال پیش کرنا ہے۔
فیفا نے اکتوبر 2023 میں سعودی عرب کو ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی دی تھی، اور ملک اس موقع کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔









