
اسٹیٹ بینک کی طرف سے شرح سود میں کمی کا امکان
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کل 2 ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، شرح سود میں رد و بدل کے بارے میں سرمایہ کار، کاروباری برادری اور ماہرین معیشت بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں، موجودہ بائیس فیصد شرح سود میں 1 سے 2 فیصد تک کمی کا امکان ہے، اس کمی کا مقصد کاروباری لاگت کو کم کرکے صنعتی سرگرمیوں کو بحال کرنا اور معاشی پہیہ دوبارہ سے متحرک کرنا ہے۔
ایوان صنعت و تجارت پاکستان کے وائس چیئرمین نے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ پر لایا جانا چاہیے، تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ مل سکے، ماہرین کے مطابق شرح سود میں کسی بھی تبدیلی کا براہِ راست اثر نہ صرف مارکیٹ پر پڑے گا بلکہ برآمدات، مہنگائی، کرنسی کی قدر اور قرض گیری پر بھی اثرات مرتب ہوں گے، اس تناظر میں اسٹیٹ بینک کا فیصلہ ملکی معیشت کی سمت کا تعین کرنے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔