
گھوٹکی کے علاقے اوباڑو میں گنے کے کاشتکاروں نے شوگر ملز کی جانب سے 400 روپے فی من نرخ طے کیے جانے کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ موجودہ ریٹ کسانوں کے لیے شدید معاشی نقصان کا باعث ہے اور اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔
کسان رہنما آفتاب مزاری کے مطابق چینی 240 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے جبکہ گنے کی کم قیمت کسانوں کے اخراجات پورے نہیں کر پاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ کھاد، ڈیزل، یوریا اور دیگر زرعی لوازمات کی قیمتیں پہلے ہی بلند ہیں، اس لیے 400 روپے من میں گنا دینا ممکن نہیں۔
ادھر ضلع سجاول میں بھی صورتحال تشویشناک ہے جہاں تین شوگر ملیں تاحال بند ہیں۔ کرشنگ سیزن شروع نہ ہونے سے وہاں کے کاشتکار شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اپنی فصلوں کے خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔









