
اسلام آباد: پاکستان کا فارماسیوٹیکل شعبہ عالمی سطح پر تیزی سے ابھر رہا ہے، جہاں برآمدات اور سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کی معاونت سے اس شعبے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، جس سے ملکی معیشت کو بھی فائدہ پہنچا ہے۔
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی فارماسیوٹیکل برآمدات 457 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جب کہ طبی مصنوعات (فارما، سرجیکل، غذائی سپلیمنٹس اور میڈیکل ڈیوائسز) کی مجموعی برآمدات 909 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی ہیں۔
اس مثبت رجحان کے تحت عالمی کنزیومر ہیلتھ کمپنی ہیلیون نے پاکستان میں 12 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کا مقصد ملک میں پیناڈول کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔
پاکستان فارما مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت کی معقول پرائسنگ پالیسی اور قیمتوں کو جزوی طور پر آزاد کرنے کے فیصلے نے اس شعبے کو فروغ دیا ہے۔ ان اقدامات سے نہ صرف سرمایہ کاری بڑھی ہے بلکہ برآمدات میں بھی 34 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اس وقت افغانستان، فلپائن، سری لنکا، ازبکستان اور عراق پاکستانی ادویات کے بڑے خریدار ہیں۔ علاوہ ازیں، کینیا، ویتنام، میانمار اور تھائی لینڈ جیسے ممالک میں بھی برآمدات کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
پی پی ایم اے کے مطابق، موجودہ رفتار برقرار رہی تو پاکستان کی فارماسیوٹیکل برآمدات 2030 تک ڈیڑھ ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں، جو ملکی برآمدات میں نمایاں کردار ادا کرے گا