جیومیگنیٹک طوفان اور دل کا مرض: خواتین زیادہ متاثر کیوں؟

0
56

ایک نئی سائنسدانوں کی تحقیق نے دل کے امراض سے متعلق ایک حیران کن پہلو کو اجاگر کیا ہے۔ تحقیق کے مطابق، سورج کی مقناطیسی سرگرمیوں میں اضافہ، جسے “سولر اسٹورم” یا “جیومیگنیٹک اسٹورم” بھی کہا جاتا ہے، خاص طور پر خواتین میں دل کے دورے کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے۔

برازیل کے نیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسپیس ریسرچ میں ہونے والی اس تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جب سورج سے خارج ہونے والے طاقتور ذرات زمین کے مقناطیسی میدان سے ٹکراتے ہیں، تو ان دنوں خواتین میں دل کے دورے کی شرح تقریباً تین گنا تک بڑھ جاتی ہے۔ حیرت انگیز طور پر، مردوں میں ایسا کوئی خاص اضافہ نہیں دیکھا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان جیومیگنیٹک طوفانوں کے دوران انسانی جسم، خاص طور پر دل، نیند، دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر جیسے نظاموں پر اثر پڑ سکتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 31 سے 60 سال کی درمیانی عمر کی خواتین اس اثر سے زیادہ متاثر ہو سکتی ہیں۔

عام طور پر دل کے دورے مردوں میں زیادہ ہوتے ہیں، لیکن شمسی سرگرمیوں کے دوران یہ رجحان الٹ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ تحقیق ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور محدود علاقوں پر کی گئی ہے، مگر اس کے نتائج آئندہ کی مزید گہری تحقیقات کی بنیاد بن سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ سورج کی سرگرمیاں ایک 11 سالہ چکر پر مشتمل ہوتی ہیں، اور 2025 کو “سولر میکسی مَم” یعنی شمسی سرگرمیوں کے عروج کا سال سمجھا جا رہا ہے۔ اس دوران زمین پر مقناطیسی طوفان زیادہ متحرک ہو سکتے ہیں، جن کے انسانی صحت پر ممکنہ اثرات سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ دل کے مریض، خاص طور پر خواتین، ایسے دنوں میں زیادہ احتیاط برتیں۔ مزید تحقیق سے یہ اُمید کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں ہم سورج کی سرگرمیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے دل کے امراض کی پیشگی حفاظتی تدابیر تیار کر سکیں گے۔

Leave a reply