امریکہ کا غزہ جنگ بندی کی نگرانی کے لیے فوجی اہلکار بھیجنے کا فیصلہ

0
34

امریکا نے غزہ میں جاری جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے تقریباً 200 فوجی اہلکار اسرائیل بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اہلکار ایک بین الاقوامی مشترکہ ٹیم کا حصہ ہوں گے جس میں مختلف ممالک، غیر سرکاری تنظیموں اور نجی شعبے کے ماہرین بھی شامل ہوں گے۔

امریکی حکام کے مطابق یہ فورس جنگ بندی پر عملدرآمد کی نگرانی، کسی ممکنہ خلاف ورزی کی نشاندہی اور انسانی امداد کی فراہمی میں معاونت فراہم کرے گی۔ تاہم اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ فورس غزہ کے کس مقام پر تعینات ہوگی۔

اس مشترکہ فورس میں مصر، قطر، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے فوجی اہلکار بھی شامل ہوں گے، جو امریکی اہلکاروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ان کا کام اسرائیلی افواج کے ساتھ رابطہ رکھ کر جنگ بندی کی شرائط پر عمل کو یقینی بنانا ہوگا۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کی نگرانی میں اسرائیل میں ایک “سول-ملٹری کوآرڈی نیشن سینٹر” بھی قائم کیا جائے گا۔ یہ مرکز امدادی سرگرمیوں، سیکیورٹی، منصوبہ بندی اور لاجسٹکس جیسے شعبوں میں کام کرے گا۔

ایک سینئر امریکی اہلکار کے مطابق، یہ تمام امریکی اہلکار غزہ کے اندر تعینات نہیں کیے جائیں گے بلکہ وہ دیگر مقامات سے آپریشنز کو سہولت فراہم کریں گے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان ایک جنگ بندی معاہدہ طے پایا ہے۔ معاہدے کے تحت اسرائیل غزہ سے جزوی فوجی انخلا کرے گا جبکہ حماس چند اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔ اس کے بدلے میں اسرائیل بھی متعدد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

Leave a reply