سعودی عرب نے رئیل اسٹیٹ مارکیٹ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کھول دی

0
74
سعودی عرب نے رئیل اسٹیٹ مارکیٹ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کھول دی

سعودی عرب نے رئیل اسٹیٹ شعبے میں بڑی اصلاحات کرتے ہوئے غیر ملکی افراد اور کمپنیوں کو ملک میں جائیداد خریدنے اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی اجازت دے دی ہے۔ رئیل اسٹیٹ جنرل اتھارٹی کے مطابق نیا فریم ورک رہائشی، تجارتی اور زرعی شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع فراہم کرے گا۔

یہ قدم سعودی وژن 2030 کے اہداف کے تحت اٹھایا گیا ہے تاکہ معیشت کو متنوع بنایا جا سکے اور حکومتی ترقیاتی منصوبوں میں عالمی سرمایہ کاروں کی شمولیت کو بڑھایا جائے۔ حکام کے مطابق قوانین اس انداز میں تشکیل دیے گئے ہیں کہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شفاف، محفوظ اور عالمی معیار کا کاروباری ماحول مل سکے۔

نئے قانون کے تحت غیر ملکی سرمایہ کار صرف ان مخصوص علاقوں میں جائیداد خرید سکیں گے جن کی منظوری سعودی کابینہ دے گی۔ ان علاقوں سے متعلق رہنما اصول اور سرمایہ کاری کی شرائط جلد جاری کی جائیں گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان ضوابط کی تشکیل میں شہری منصوبہ بندی، معاشی استحکام اور پائیدار ترقی جیسے عوامل کو ترجیح دی گئی ہے۔

سعودی عرب اس وقت نیوم، قدیہ اور ریڈ سی گلوبل جیسے بڑے منصوبوں پر کام کر رہا ہے، جن کے لیے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری درکار ہے۔ ماہرین کے مطابق رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کھولنے سے نہ صرف ان منصوبوں کو تقویت ملے گی بلکہ مجموعی طور پر ملکی معیشت بھی مضبوط ہوگی۔

رئیل اسٹیٹ جنرل اتھارٹی نے اسے شعبے کی ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے آنے والے برسوں میں جائیداد، تعمیرات اور سرمایہ کاری کے میدان میں مثبت تبدیلیاں متوقع ہیں۔

Leave a reply