گینگ وار کا خوفناک باب، امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں نئی پیشرفت

0
63

لاہور (خصوصی رپورٹ) — لاہور کے علاقے چوہنگ میں 18 فروری 2024 کی رات پیش آنے والے معروف کاروباری شخصیت امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ کاؤنٹر کرائم ڈپارٹمنٹ نے انٹرپول کی مدد سے مرکزی ملزم خواجہ تعریف عرف طیفی بٹ کو دبئی سے گرفتار کر لیا ہے، جسے جلد پاکستان منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔

پولیس حکام کے مطابق امیر بالاج ٹیپو کو ایک شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ حملے میں تین افراد زخمی ہوئے جن میں بالاج ٹیپو جانبر نہ ہو سکے، جبکہ اس کے محافظوں کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی موقع پر مارا گیا۔

قتل کے فوری بعد کیس میں گوگی بٹ اور طیفی بٹ کو نامزد کیا گیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ابتدائی تفتیش اور جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ قتل کی منصوبہ بندی گوگی بٹ نے کی تھی، جو اس وقت عبوری ضمانت پر ہے، جبکہ طیفی بٹ کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

امیر بالاج کا تعلق لاہور کے ایک بااثر کاروباری خاندان سے تھا، جو گڈز ٹرانسپورٹ اور سیاست سے وابستہ رہا ہے۔ وہ ابتدا میں پاکستان تحریک انصاف سے منسلک رہا، تاہم 9 مئی 2023 کے واقعات کے بعد ن لیگ میں شامل ہو گیا اور حمزہ شہباز کے قریب سمجھے جانے لگے۔

ذرائع کے مطابق بالاج ٹیپو کو اپنے سابق دوست احسن شاہ کی مبینہ مخبری کے باعث قتل کیا گیا، جو بعد میں پولیس حراست کے دوران مارا گیا۔ اس کے علاوہ قتل کیس کے بعد چند ہی دنوں میں طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کو بھی دن دیہاڑے لاہور میں قتل کر دیا گیا، جسے پولیس نے اس خونی تنازعے کی کڑی قرار دیا۔

یہ دشمنی دراصل 1990 کی دہائی میں شروع ہوئی، جب ٹیپو خاندان اور مخالف گروہ کے درمیان قتل و غارت کا سلسلہ چل نکلا۔ ٹیپو خاندان کے سربراہ بلا ٹرکاں والا، ان کے بیٹے عارف عرف ٹیپو، اور اب پوتے امیر بالاج تک تین نسلیں اس گینگ وار کی نذر ہو چکی ہیں۔

سی سی ڈی نے اب لاہور پولیس سے کیس کی تفتیش اپنے سپرد کرنے کی باضابطہ درخواست کر دی ہے، اور ایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر چٹھہ کی جانب سے اس سلسلے میں مراسلہ بھی جاری کیا جا چکا ہے۔

فی الوقت کیس کی تفتیش لاہور پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کر رہی ہے، جو مزید شواہد اور گرفتاریاں متوقع ہونے کا عندیہ دے رہی ہے۔

Leave a reply