“گھر پر بلڈ پریشر چیک کرنا: احتیاط، آگاہی اور اعتماد”

0
136

بلڈ پریشر کا بڑھنا یا کم ہونا دل کی صحت کے لیے اہم اشارہ ہے، لیکن بدقسمتی سے زیادہ تر لوگ اس کی اہمیت تو جانتے ہیں، مگر خود سے چیک کرنے کا صحیح طریقہ نہیں جانتے۔ اکثر ہم صرف ڈاکٹر کے پاس جا کر ہی بلڈ پریشر چیک کرواتے ہیں، لیکن گھر پر اس کی باقاعدہ نگرانی کرنا کئی بیماریوں سے بروقت بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

بی پی مانیٹرز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت

کورونا وبا کے بعد، سستے اور پورٹیبل بلڈ پریشر مانیٹرز عام دستیاب ہو چکے ہیں۔ یہ سہولت گھر بیٹھے صحت کی نگرانی ممکن بناتی ہے۔ مگر مسئلہ وہاں آتا ہے جہاں لوگ بی پی ریڈنگ کو پڑھنے اور سمجھنے میں غلطی کرتے ہیں، جس سے غیر ضروری تشویش پیدا ہوتی ہے۔

بلڈ پریشر کی ریڈنگ دو اعداد پر مشتمل ہوتی ہے:

سسٹولک (اوپر والا نمبر): دل کے دھڑکنے کے وقت خون کے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے۔

ڈایسٹولک (نیچے والا نمبر): دل کے آرام کے دوران خون میں موجود دباؤ کو ظاہر کرتا ہے۔

بی پی میں اتار چڑھاؤ قدرتی ہے

بی پی صرف ایک عدد نہیں، بلکہ یہ ہمارے جسمانی، ذہنی اور جذباتی کیفیت کی عکاسی کرتا ہے۔ نیند، سٹریس، ورزش، چائے یا سگریٹ سب بلڈ پریشر کو وقتی طور پر متاثر کر سکتے ہیں۔ ایک دن کی ہائی ریڈنگ پر گھبرانا ضروری نہیں، اصل اہمیت وقت کے ساتھ بننے والے پیٹرن کی ہے۔

گھر پر بی پی چیک کرنے کا درست طریقہ

اگر آپ گھر پر بلڈ پریشر چیک کر رہے ہیں تو ان آسان باتوں کا خیال رکھیں:

ناپنے سے 5 منٹ پہلے سکون سے بیٹھیں

کمر کو سہارا دیں، پاؤں فرش پر رکھیں

بازو دل کی سطح پر رکھیں

چائے، کافی، سگریٹ یا ورزش کے فوراً بعد نہ ناپیں

پیمائش کے دوران بات نہ کریں اور سانس روکنے سے گریز کریں

دو سے تین بار ریڈنگ لے کر اوسط نکالیں

نتائج کو کسی ڈائری یا ایپ میں محفوظ کریں

یہ طریقے نہ صرف درست نتائج دیتے ہیں بلکہ ہائی یا لو ریڈنگ کے بارے میں غلط فہمی سے بھی بچاتے ہیں۔

گھر پر مانیٹرنگ کیوں ضروری ہے؟

ہائی بلڈ پریشر ایک خاموش قاتل ہے جو اکثر بغیر کسی علامت کے موجود ہوتا ہے۔ یہ دل کی بیماری، فالج اور گردے کے مسائل جیسے سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔ ہمارے ملک میں ہر تیسرے بالغ فرد کو ہائی بلڈ پریشر کا سامنا ہے، اور گھر پر باقاعدہ بی پی چیک کرنے سے بروقت احتیاط ممکن ہے۔

صحتمند زندگی کے لیے چند مشورے

نمک کا استعمال کم کریں

پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں

روزانہ کم از کم 30 منٹ چہل قدمی کریں

ذہنی دباؤ کو کم کرنے کی کوشش کریں

گہری سانسیں، مراقبہ یا ہلکی موسیقی کا سہارا لیں

Leave a reply