
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے برطانیہ کے لیے فضائی آپریشن کی بحالی کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں 25 اکتوبر 2025 سے اسلام آباد سے مانچسٹر کے لیے ہفتے میں دو پروازیں چلائی جائیں گی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق، یہ پروازیں ہر ہفتے ہفتہ اور منگل کے روز آپریٹ کی جائیں گی۔ پرواز کا شیڈول کچھ یوں ہے کہ اسلام آباد سے دوپہر 12 بجے روانگی ہو گی اور مانچسٹر میں شام 5 بجے پہنچا جائے گا۔ واپسی کی پرواز مانچسٹر سے شام 7 بجے روانہ ہو کر اگلی صبح 7 بجے اسلام آباد پہنچے گی۔
ایئرلائن کے ترجمان نے بتایا کہ یہ اقدام برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد افراد کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔ مستقبل قریب میں لندن اور برمنگھم کے لیے بھی پروازیں بحال کی جائیں گی۔
پروازوں کی بکنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ترجمان کے مطابق، مسافروں کے لیے مناسب کرایے متعارف کروائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی سروس سے مسافر صرف 8 گھنٹے میں منزل پر پہنچ سکیں گے، جو پہلے تقریباً 15 گھنٹے درکار ہوتے تھے۔
حالیہ پیش رفت میں، برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کو فارن ایئرکرافٹ آپریٹنگ پرمٹ جاری کر دیا ہے، جو قانونی اعتبار سے برطانیہ میں پروازوں کے آغاز کے لیے ضروری آخری مرحلہ تھا۔ اس سے قبل، ایئرلائن کو “تھرڈ کنٹری آپریٹر ” کی منظوری بھی دی جا چکی تھی۔
پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی سے قبل، 2020 میں کراچی کے فضائی حادثے کے بعد برطانیہ سمیت کئی ممالک نے پاکستانی ایئرلائنز پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ تاہم، جولائی 2024 میں برطانوی اتھارٹی نے یہ پابندی ختم کر دی، جبکہ یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے بھی نومبر 2024 میں پی آئی اے پر عائد پابندی ہٹا لی تھی۔
اس پیش رفت سے برطانیہ میں مقیم 17 لاکھ سے زائد پاکستانی نژاد افراد کو وطن واپسی میں سہولت میسر آئے گی۔ اس وقت پی آئی اے کی توجہ برطانیہ کے آپریشن کی مکمل بحالی پر مرکوز ہے، اور پیرس سمیت دیگر یورپی شہروں کے لیے پروازیں فی الوقت عارضی طور پر معطل ہیں۔
دوسری جانب، حکومت پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے معاشی پروگرام کے تحت پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو بھی آگے بڑھا رہی ہے، تاکہ مالی خسارے میں کمی لائی جا سکے۔ دستیاب معلومات کے مطابق، پی آئی اے کو گزشتہ دہائی میں ڈھائی ارب ڈالر سے زائد کا مالی نقصان ہو چکا ہے۔