نوبل انعامات کا آغاز: راز داری، غیر جانب داری اور انسانیت کی خدمت کا سفر

0
62

اس سال کے نوبل انعامات کا سلسلہ پیر سے شروع ہو رہا ہے، جس کا آغاز طب (میڈیسن) کے شعبے سے ہوگا۔ نوبل انعامات کو دنیا کے سب سے معتبر اعزازات میں شمار کیا جاتا ہے، جن کا انتخابی عمل مکمل راز داری اور غیر جانب داری کے ساتھ انجام پاتا ہے۔

نوبل انعام کے امیدواروں اور نامزد کنندگان کے ناموں کو پچاس سال تک خفیہ رکھا جاتا ہے، تاکہ کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت، میڈیا دباؤ یا عوامی قیاس آرائیوں سے بچا جا سکے۔ یہ پالیسی اس اعزاز کے وقار اور شفافیت کی بنیاد ہے۔

صرف منتخب افراد کو نامزدگی کا حق

نوبل انعام کے لیے نامزدگی کا حق صرف مخصوص افراد اور اداروں کو حاصل ہے، جن میں:

یونیورسٹیوں کے پروفیسرز

سابق نوبل انعام یافتگان

پارلیمانی اراکین

حکومتی نمائندے

امن و تحقیق سے متعلق اداروں کے سربراہ شامل ہیں۔

خود کو نامزد کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔

سخت جانچ اور اصولوں کی پاسداری

ہر شعبے میں ماہرین پر مشتمل کمیٹیاں نامزد افراد کے کام کا گہرائی سے جائزہ لیتی ہیں۔ ان کا موازنہ الفریڈ نوبل کی وصیت میں درج اصولوں سے کیا جاتا ہے، جن میں انسانیت کی بھلائی، علم کا فروغ اور امن کا قیام نمایاں ہیں۔

نوبل امن انعام کا الگ طریقہ کار

نوبل امن انعام کا فیصلہ ناروے کی پارلیمنٹ کی مقرر کردہ پانچ رکنی کمیٹی کرتی ہے۔ یہ کمیٹی شارٹ لسٹ بناتی ہے، مشاورت کرتی ہے، اور اتفاقِ رائے یا ووٹنگ کے ذریعے حتمی فیصلہ کیا جاتا ہے۔

ادب کے نوبل انعام میں بھی مکمل رازداری

سویڈش اکیڈمی ادب کے نوبل انعام کے لیے طویل جائزہ، مطالعہ اور خفیہ اجلاسوں کے بعد اکثریتی ووٹ سے فیصلہ کرتی ہے۔ یہاں بھی نام اور تفصیلات پچاس سال تک خفیہ رکھی جاتی ہیں۔

نوبل انعامات: ایک مقدس روایت

نوبل انعامات صرف وقتی شہرت کا ذریعہ نہیں، بلکہ یہ ان خدمات کا اعتراف ہیں جو آنے والی نسلوں تک انسانیت کے لیے مشعلِ راہ بنتی ہیں۔ ان کا شفاف اور رازدارانہ انتخابی عمل دنیا بھر میں اعتماد، سچائی اور خدمت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

Leave a reply