
ملک میں سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی فضاء میں دھند اور دھوئیں (اسموگ) کی مقدار بڑھنے لگی ہے، جس کے باعث شہریوں میں کھانسی، گلے کی خراش اور سانس لینے میں دشواری جیسے مسائل عام ہو گئے ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق آلودہ ہوا میں شامل باریک ذرات اور کیمیائی مادے گلے کی جھلیوں کو متاثر کرتے ہیں، جس سے سانس کی نالی میں جلن، خشک یا مسلسل کھانسی، اور الرجی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
صبح کے اوقات میں زیادہ تر افراد ناک بند ہونے اور گلے میں خراش کی شکایت کرتے ہیں، جس کی بڑی وجہ فضا میں موجود آلودگی اور خشک ہوا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آلودہ ہوا میں رہنے سے نہ صرف سانس کی بیماریاں بڑھ سکتی ہیں بلکہ نیند اور روزمرہ معمولات بھی متاثر ہوتے ہیں۔
کھانسی سے بچاؤ کے آسان طریقے
ہوا کا معیار چیک کریں: ایئر کوالٹی انڈیکس ایپ یا ویب سائٹ سے دیکھیں اور جب آلودگی زیادہ ہو تو غیر ضروری طور پر باہر جانے سے گریز کریں۔
ماسک کا استعمال: باہر جاتے وقت ماسک پہنیں تاکہ مضر ذرات سانس کے ذریعے جسم میں داخل نہ ہوں۔
گھر کی فضا صاف رکھیں: کھڑکیاں بند رکھیں، ایئر پیوریفائر استعمال کریں یا گھر میں قدرتی پودے رکھیں۔
نمی برقرار رکھیں: ہیومیڈیفائر چلائیں یا کمرے میں پانی کا پیالہ رکھیں تاکہ ہوا خشک نہ ہو۔
گرم پانی اور بھاپ: نمکین پانی سے غرارے اور بھاپ لینے سے گلے کی جلن کم ہوتی ہے۔
گرم مشروبات پئیں: ادرک، تلسی یا جڑی بوٹیوں کی چائے کھانسی میں آرام دیتی ہے۔
ناک کی صفائی: نمکین پانی یا نیٹی پاٹ سے ناک دھونا مفید ہے۔
صحتمند عادات اپنائیں: سگریٹ نوشی ترک کریں، گھر میں دھواں پیدا کرنے والی چیزوں سے پرہیز کریں اور سانس کی مشقیں کریں۔
ماہرین کے مطابق اگر کھانسی یا سانس لینے میں دشواری طویل عرصے تک برقرار رہے تو خود سے دوائیں لینے کے بجائے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں، خاص طور پر وہ افراد جنہیں دمہ یا دیگر سانس کی بیماریاں ہیں۔









