
لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے کے دور دراز علاقوں میں گھر گھر بوتل بند پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ 31 دسمبر 2025 تک صوبے کے 25 اضلاع میں واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی (واسا) قائم کی جائے گی جبکہ 5 ہزار سے زائد غیر فعال فلٹریشن پلانٹس کو فعال کر دیا گیا ہے۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 11.5 لاکھ افراد کو طبی سہولیات کی فراہمی پر محکمہ صحت کو سراہا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اسپیشل افراد کی مدد کے لیے گھروں تک پہنچنے کی ہدایت دیتے ہوئے صوبے بھر میں ان کا مکمل ڈیٹا مرتب کرنے کا حکم بھی دیا۔
پنجاب میں دسمبر تک الیکٹرک بسوں کا آغاز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، اور بس اسٹاپس کے لیے یکساں ڈیزائن کی منظوری دی گئی ہے۔
لاہور ڈیولپمنٹ پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ 30 نومبر تک مکمل ہونے جا رہا ہے۔ اب تک لاہور کی 4624 گلیوں کی تعمیر و مرمت مکمل ہو چکی ہے۔ نئی گلیوں میں کسی بھی قسم کی توڑ پھوڑ پر سخت کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔
مزید برآں، اکتوبر سے صوبے کے 472 دیہات میں مثالی گاؤں منصوبہ شروع کیا جائے گا، جس میں پارکس، پکی گلیاں، نکاسی آب اور قبرستان کی چار دیواری شامل ہو گی۔ جنوبی پنجاب کے دیہات کو اس منصوبے میں ترجیح دی جائے گی۔
اجلاس میں پلیسر گولڈ پراجیکٹ شروع کرنے کی منظوری بھی دی گئی، جس سے حاصل ہونے والا منافع پنجاب کے عوام کی فلاح پر خرچ کیا جائے گا۔









