
ہاٹ لائن نیوز : اٹک کے تھانہ صدر حسن ابدال کی حدود میں تحریک انصاف کے رہنما انتظار پنجوتھا کو مبینہ اغوا کار چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے کے پی جانے والی ایک مشکوک گاڑی کو جی ٹی روڈ پر رکنے کا اشارہ کیا گیا۔ گاڑی نہ رکنے پر ناکہ بندی کر دی گئی۔ جس پر اغوا کار کار اور یرغمالی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے ، یرغمالی کی شناخت انتظار پنجھوتھا کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس نے اغوا کاروں کی تلاش کے لیے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ انتظار پنجوتھا کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے۔ پولیس نے انتظار پنجوٹھا کے ہاتھ پاؤں کھول کر انہیں پانی پلا کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔
سوشل میڈیا پر انتظارپنجوتھا کی ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں جن میں سے ایک میں وہ گاڑی میں بیٹھے نظر آ رہے ہیں جبکہ دوسری ویڈیو میں وہ تھانے میں بیٹھے نظر آ رہے ہیں۔
آدھی رات کے ریسکیو کے کچھ ہی دیر بعد انتظار پنجوٹھا کی ایک ویڈیو اور پولیس کی جانب سے لکھا گیا بیان سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگا۔
انتظار پنجوتھا نے کہا کہ انہیں پشتو بولنے والے لوگوں نے اغوا کیا تھا جو ان کی رہائی کے لیے دو کروڑ روپے مانگ رہے تھے۔









