بشار الاسد کو زہر دیے جانے کا دعویٰ، تصدیق نہ ہو سکی

شام کے سابق صدر بشار الاسد کو ممکنہ طور پر زہر دیے جانے کے بعد ماسکو کے قریب ایک اسپتال میں زیرِ علاج رکھا گیا تھا، جہاں سے اب انہیں فارغ کر دیا گیا ہے۔ ان کی صحت میں بہتری کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، تاہم اس واقعے کی آزاد ذرائع سے تصدیق تاحال نہیں ہو سکی۔
شام کی عبوری حکومت نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ بشار الاسد کو ملک واپس بھیجا جائے، مگر روسی حکومت نے اس مطالبے پر کوئی مثبت ردعمل نہیں دیا۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بشار الاسد، ان کی اہلیہ اور بچوں کو سیاسی پناہ فراہم کر رکھی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ اس وقت روسی خفیہ اداروں کی سخت نگرانی میں ہیں۔
بشار الاسد کو روس آئے ایک ماہ سے کم عرصہ ہوا ہے اور عوامی سطح پر ان کی کوئی موجودگی ریکارڈ نہیں کی گئی۔ بعض رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے سانس کی تکلیف سمیت دیگر طبی مسائل کی شکایت کی تھی، مگر ان اطلاعات کی تصدیق بھی نہیں ہو سکی۔
دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بشار الاسد اور ان کے خاندان کی دولت دو ارب ڈالر سے زائد ہے، جو دنیا بھر میں مختلف مالی ذرائع جیسے شیل کمپنیوں اور آف شور اکاؤنٹس کے ذریعے پھیلائی گئی ہے۔
بشار الاسد دسمبر میں شام سے ماسکو منتقل ہوئے تھے، جہاں وہ اپنے خاندان کے ہمراہ قیام پذیر ہیں۔