ایکواڈور: صدر قاتلانہ حملے سے محفوظ، پانچ مشتبہ افراد گرفتار

ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا ایک مبینہ قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے، جب اُن کے قافلے کو مشتعل مظاہرین نے نشانہ بنایا۔ حکام کے مطابق صدر کی گاڑی پر پتھراؤ اور مبینہ طور پر فائرنگ کی گئی، تاہم وہ محفوظ رہے۔ واقعے کے بعد پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
صدارتی دفتر کے مطابق گرفتار افراد پر دہشت گردی اور قاتلانہ حملے کے الزامات عائد کیے جائیں گے۔ واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز میں صدر کی گاڑی کی کھڑکیوں پر دراڑیں اور نقصان کے آثار واضح ہیں۔
وزیر دفاع اور وزیر ماحولیات نے اس واقعے کو صدر پر قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ریاستی ادارے اس طرح کے حملوں کو برداشت نہیں کریں گے۔
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ملک میں ایندھن پر دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ صدر نوبوا نے گزشتہ ماہ ایک صدارتی حکم کے تحت ڈیزل سبسڈی ختم کر دی تھی، جس پر ملک بھر میں ہڑتالیں اور مظاہرے شروع ہوگئے۔
مظاہرین کا الزام ہے کہ حکومت ان پر طاقت کا غیر ضروری استعمال کر رہی ہے، جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ سبسڈی کے خاتمے سے حاصل ہونے والی بچت کو کم آمدنی والے افراد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
کوسٹا ریکا، پاناما اور ہونڈوراس سمیت کئی ممالک نے صدر پر حملے کی مذمت کی ہے۔