
ممبئی: بھارتی فلم انڈسٹری کے عالمی شہرت یافتہ اداکار شاہ رخ خان کو دنیا ’بالی وڈ کنگ‘ کے لقب سے جانتی ہے، لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ فلمی دنیا میں قدم رکھنے سے قبل وہ تعلیمی میدان میں بھی نمایاں تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ رخ خان نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے داخلہ ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی تھی اور بعد ازاں جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے مشہور اے جے کے ماس کمیونیکیشن سینٹر میں ماسٹرز پروگرام میں داخلہ لیا۔ تاہم، وہ یہ ڈگری مکمل نہ کر سکے — اور آج بھی اسے اپنی زندگی کا ایک بڑا پچھتاوا قرار دیتے ہیں۔
ایک پرانے انٹرویو میں شاہ رخ نے انکشاف کیا کہ ان کی تعلیم کا سلسلہ ایک ناخوشگوار واقعے کے باعث منقطع ہوا۔ ان کے مطابق، فلم ’فوجی‘ کی شوٹنگ کے دوران وہ یونیورسٹی کی حاضری برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہے تھے، لیکن امتحانات سے کچھ دن قبل ان کی اپنے پرنسپل سے تلخ گفتگو ہو گئی۔
اداکار کے بقول، وہ لائبریری میں امتحان کی تیاری کر رہے تھے جب پرنسپل نے آ کر کہا، “اگر میرے اختیار میں ہوتا تو میں تمہیں امتحان میں نہ بیٹھنے دیتا۔” اس جملے پر شاہ رخ خان نے نوجوانی کے جوش میں جواب دیا، “تو پھر میں بھی امتحان نہیں دوں گا”، اور وہاں سے چلے گئے۔
شاہ رخ نے اس رویے کو اپنی جوانی کی بڑی غلطی قرار دیا اور کہا کہ وہ اس وقت تمام پریکٹیکل مکمل کر چکے تھے، صرف تحریری امتحانات دینا باقی تھے، جو وہ نہیں دے سکے۔
اداکار نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “کاش میرے پاس ڈگری ہوتی، میں واقعی اس کی کمی محسوس کرتا ہوں۔”
شاہ رخ خان نے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا، “برائے مہربانی اپنی تعلیم مکمل کریں، کیونکہ اگر میں نے تعلیم مکمل کی ہوتی تو یقین کریں، میں اس سے بھی بڑا اسٹار ہوتا۔”









