
عالمی سطح پر سونے کی قیمت پہلی بار 4 ہزار ڈالر فی اونس سے بڑھ گئی ہے، جو کہ ایک تاریخی ریکارڈ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمت میں یہ اضافہ دنیا بھر میں جاری معاشی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ہوا ہے۔ سرمایہ کار محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر سونے کو ترجیح دے رہے ہیں، جس سے اس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ، امریکہ کے مرکزی بینک (فیڈرل ریزرو) کی جانب سے شرح سود میں ممکنہ کمی کی توقعات نے بھی سونے کی قیمت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
2025 کے آغاز سے اب تک سونا عالمی سطح پر 52 فیصد مہنگا ہو چکا ہے، جبکہ 2024 میں بھی اس کی قیمت میں 27 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
پاکستان میں بھی سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ روز مقامی مارکیٹ میں فی تولہ سونا 1500 روپے مہنگا ہو کر 4 لاکھ 16 ہزار 778 روپے کا ہو گیا۔