
گوگل نے اپنے صارفین کے لیے ایک نیا اور جدید تلاش کا فیچر متعارف کرایا ہے جو مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی سے لیس ہے۔ یہ فیچر “سرچ لائیو” کے نام سے پیش کیا گیا ہے اور ابتدائی طور پر امریکہ میں گوگل ایپ کے ذریعے دستیاب ہے۔
یہ نیا فیچر صارفین کو روایتی ٹائپنگ کے بجائے آواز اور کیمرے کے ذریعے سوالات کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ اب آپ محض بات کرکے اور اپنے فون کے کیمرے سے کسی چیز کی طرف اشارہ کرکے جان سکتے ہیں کہ وہ کیا ہے، یا اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر، اگر آپ اپنے ٹی وی کے پیچھے موجود تاروں میں الجھے ہوئے ہیں تو کیمرہ ان کی طرف کریں اور سوال کریں کہ “ایچ ڈی ایم آئی ۲٫۱ پورٹ” کون سی ہے۔ گوگل کا مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام تصویر اور آپ کی آواز کی مدد سے فوری جواب دے گا۔
گوگل نے اس ٹیکنالوجی میں “کیوری فین آؤٹ” کا استعمال کیا ہے، جو صرف مخصوص سوال کا جواب ہی نہیں دیتا بلکہ اس سے جڑے مزید مفید سوالات اور جوابات بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ تجربہ “جیمنائی لائیو” جیسا ہے، اور گوگل ایپ کے اندر ہی دستیاب ہے۔
یہ فیچر خاص طور پر اُن افراد کے لیے مفید ہے جو سفر کے دوران، یا کسی اور کام میں مصروف ہو کر تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ ایک بڑی سہولت یہ بھی ہے کہ بات چیت کسی اور ایپ کے استعمال کے دوران بھی جاری رہتی ہے، اور صارفین گوگل کے جوابات کو تحریری شکل میں بھی دیکھ سکتے ہیں۔
گوگل نے صارفین کے لیے “اے آئی موڈ ہسٹری” کی سہولت بھی فراہم کی ہے، جہاں پرانے جوابات دیکھے جا سکتے ہیں اور ان پر دوبارہ بات چیت ممکن ہے۔
فی الحال یہ فیچر صرف امریکہ میں متعارف ہوا ہے، اور بین الاقوامی سطح پر اس کی دستیابی سے متعلق کمپنی نے کوئی تاریخ ظاہر نہیں کی ہے۔